سندھی حروف کی وجہ سے آئی فون کریش ہونے لگے

اطالوی جھنڈے اور سندھی حروف پر مبنی ایک بے ضرر سا نظر آنے والا پیغام آئی فون کے علاوہ میکس، ایپل واچز، آئی پیڈز کو بھی کریش کر سکتا ہے۔

یہ نقص صرف اسی صورت میں دور ہو سکتا ہے جب فون کو 'ڈی ایف یو' یعنی ریکوری موڈ میں منتقل کیا جائے (پکسابے)

ایک نیا ٹیکسٹ 'بم' آئی فون کریش کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

ایک بے ضرر سا نظر آنے والا پیغام، جس میں اطالوی جھنڈا اور سندھی حروف شامل ہیں، آئی فون ڈیوائس پر دباؤ ڈالتے ہوئے اسے بند ہونے پر مجبور کر سکتا ہے۔

یہ آئی فون کے علاوہ میکس، ایپل واچز، آئی پیڈز سب کے لیے ایک مسئلہ ہے اور اسے روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔

یہ نقص دراصل فون کے نوٹیفیکشن پیغام میں موجود ایک کمزوری کو استعمال کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس مسئلے کہ وجہ سے پیغام پر مبنی نوٹیفیکیشن دکھائی نہیں دیتا اور ایپلیکشن کریش ہو جاتی ہے۔

بعض اوقات یہ نقص پیغام رساں ایپ کو کریش کرنے اور دوبارہ چلنے پر مجبور کر دیتا ہے لیکن کچھ صارفین نے شکایت کی ہے کہ کئی بار اس نقص کی وجہ سے آئی فون خود کو شٹ ڈاؤن کر دیتا ہے۔

یہ نقص فونز پر صرف پیغام رساں ایپ تک محدود نہیں بلکہ یہ فیس بک میسنجر اور وٹس ایپ کے نوٹیفیکشن کو بھی متاثر کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ آئی فون میں سامنے آنے والا پہلا نقص نہیں۔ سال 2015 میں آئی فون کو ایک 'افیکٹو پاور' نامی نقص جبکہ 2018 میں ایک اور نقص 'چائی او ایس' کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دونوں نقائص میں مختلف الفاظ اور حروف کو استعمال کیا گیا تھا لیکن وہ دونوں نقائص بھی موجودہ نقص سے ملتے جلتے تھے۔

ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اس نقص کا باعث سندھی زبان کے چند حروف اور اطالوی جھنڈا ہیں اور ابھی تک اس پیغام کے معروف ترین کردار یہی الفاظ ہیں۔ لیکن بعض دعوؤں کے مطابق کچھ اور ایموجیز کے استعمال سے بھی اس نقص کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کچھ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آئی فون ان الفاظ پر مبنی اس پیغام کے موصول ہونے کے بعد کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔

ایک جانب جہاں یہ نقص فون کو کریش کرنے کے بعد دوبارہ آن ہونے پر مجبور کرتا ہے، وہیں دوسری جانب کچھ صارفین نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ اس سے زیادہ سنگین مسائل کی وجہ بھی بن سکتا ہے جن میں ڈسپلے کو کام کرنے سے روکنا ہے۔

یہ نقص صرف اسی صورت میں دور ہو سکتا ہے جب فون کو 'ڈی ایف یو' یعنی ریکوری موڈ میں منتقل کیا جائے جس کا مطلب اسے مکمل طور پر ری سیٹ کرنا ہے۔

اس نقص سے محفوظ رہنے کا کوئی آسان طریقہ نہیں۔ یہ نقص پیغام کی بجائے پیغامات کے نوٹیفیکشن کو متاثر کرتا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ نوٹیفیکشنز بند کرنے سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے لیکن اس کا مطلب ہو گا کہ ہم کسی بھی مسئلے کے بارے میں کوئی نوٹیفیکشن موصول نہیں کر سکیں گے۔

اس مسئلے سے بچاؤ کا ایک ہی حل ہے اور وہ ہے ایپل کے سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کرنا تاکہ وہ ان پیغامات کا دھیان رکھ سکے۔ ماضی میں ایپل کی جانب سے نقائص سامنے آنے کےچند دن بعد ایسے اپ ڈیٹس سامنے آتے رہے ہیں۔

یہ نقص ہیکرز کو فون تک رسائی دینے میں مدد نہیں دیتا یا طویل دورانیے کے کسی مسئلے کا باعث نہیں بنتا لیکن یہ خطرناک ہونے کی بجائے مایوس کن ہے۔

ایپل نے ابھی تک اس مسئلے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی