آیا صوفیہ کو مسجد بنانے پر عالمی چرچ کونسل کی جانب سے رنج کا اظہار

کونسل نے تنبیہ کی ہے کہ 'یہ فیصلہ دوسرے ممالک میں بھی ایسے گروہوں کے لیے مددگار ہو گا جو موجودہ بقائے باہمی کو تبدیل کرتے ہوئے مختلف برادریوں میں تقسیم کا فروغ دینا چاہتے ہیں۔'

مسیحی گرجا گھروں کی عالمی کونسل نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے تاریخی عمارت آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے فیصلے پر دکھ اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

دی ورلڈ کونسل آف چرچز 350 گرجا گھروں کی نمائندہ تنظیم ہے جس کی جانب سے ہفتے کو ترک صدر کے نام لکھے جانے والے خط میں اس مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔

جینیوا میں موجود کونسل کے عبوری سیکرٹری جنرل ایونا ساوسا نے اپنے خط میں لکھا کہ 1934 میں میوزیم میں تبدیل ہونے کے بعد سے آیا صوفیہ ایک ایسی جگہ ہے جو تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے کھلی تھی۔ 1500 برس قدیم یہ یونیسکو سائٹ 1453 میں سلطنت عثمانیہ کے ہاتھوں قسطنطنیہ کی فتح تک آرتھوڈوکس مسیحوں کا گرجا گھر تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ترک صدر اردوان کی جانب سے جمعے کو ایک حکم جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق آیا صوفیہ کو دوبارہ مسجد قرار دیا گیا۔

ان کی جانب سے یہ حکم نامہ ترک عدالت کے اس فیصلے کے بعد جاری کیا گیا تھا جس میں اس عمارت کی میوزیم کی حیثیت کو واپس لیا گیا تھا۔

کونسل کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا کہ 'آیا صوفیہ کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کے فیصلے سے ترکی نے اپنے ملک میں موجود برداشت باہمی اور اپنی متنوع حیثیت کو تقسیم اور اختلاف میں تبدیل کر دیا ہے- یہ فیصلہ غیر یقینی اور عدم اعتماد کئ فضا پیدا کرے گا اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایک جگہ متحد ہونے سے روکے گا۔'

کونسل نے تنبیہ کی ہے کہ 'یہ فیصلہ دوسرے ممالک میں بھی ایسے گروہوں کے لیے مددگار ہو گا جو موجودہ بقائے باہمی کو تبدیل کرتے ہوئے مختلف برادریوں میں تقسیم کا فروغ دینا چاہتے ہیں۔'

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا