یو اے ای کا قطر ایئرویز کے خلاف آئی سی اے او جانے کا فیصلہ

متحدہ عرب امارات کا کہنا ہے کہ وہ  قطر ایئر ویز کے طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا حق رکھتا ہے کہ اور اس کے لیے وہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن میں قانونی کارروائی کرے گا۔

قطر ائیر ویز دبئی کی ایمیرٹس کے بعد مشرق وسطیٰ کی دوسری بڑی ائیر لائن ہے (اے ایف پی)

متحدہ عرب امارات کا کہنا ہے کہ وہ  قطر ایئرویز کے طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا حق رکھتا ہے کہ اور اس کے لیے وہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) میں قانونی کارروائی کرے گا۔

ایسا متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایسے وقت میں کہا گیا ہے جب بدھ کو ہی قطر نے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر سے فلیگ کریئرز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے پر پانچ ارب ڈالرز ہرجانے کا مطالبہ کرے گا۔

قطر ایئرویز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ہم ان ریاستوں کی جانب سے قطر ایئرویز کو اپنی مارکیٹوں سے ہٹانے اور ان کی فضائی حدود پر پرواز کرنے سے روکنے کا ازالہ چاہتے ہیں۔‘

اس سے قبل انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے گذشتہ ہفتے فیصلہ سنایا تھا کہ قطر ان چار ممالک کی جانب سے لگائی جانے والی فضائی پابندیوں کو آئی سی اے او میں چیلنج کر سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کہا تھا کہ وہ اس فیصلے کا احترام تو کرتے ہیں مگر اس کیس کے میرٹ پر ہونے سے انکار کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 متحدہ عرب امارات نے کہا کہ ’قطری طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کو بند کرنے کے اپنے حق کے لیے‘ آئی سے اے او میں قانونی کیس لے کر جائیں گے۔

ایسے ہی ایک معاملے میں آئی سی اے او کے 2018 کے فیصلے سے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی سی اے او  اس تنازع میں فیصلہ کرنے والا صحیح ادارہ نہیں۔

خیال رہے کہ قطر ائیر ویز دبئی کی ایمیرٹس کے بعد مشرق وسطیٰ کی دوسری بڑی ائیر لائن ہے اور فضائی پابندیوں کے بعد سے قطری ایئر لائنز نے کہا کہ اسے لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا