'بھارتی طیارے مارنے میں ایف 16 استعمال ہوا یا نہیں، سوال بے معنی ہے'

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق پاکستانی فوج اپنے دفاع میں اپنی مرضی کے مطابق ہر صلاحیت کے استعمال کا حق رکھتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور — تصویر بشکریہ آئی ایس پی آر

پاکستان فوج نے کہا ہے کہ وہ اپنے دفاع میں مرضی کے مطابق ہر صلاحیت کے استعمال کا حق رکھتی ہے۔

پیر کو پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارت کی جانب سے حالیہ کشیدگی میں پاکستانی ایف - 16 طیاروں کے استعمال کے الزام پر جواباً کہا کہ 27 فروری کا واقعہ ماضی کا حصہ بن چکا۔

14 فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوج پر خود کش حملے میں 44 ہلاکتوں کے بعد بھارت نے 26 فروری کو خیبر پختونخوا کے علاقے بالا کوٹ میں عسکریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کا دعوی کیا تھا جسے پاکستان نے مسترد کر دیا۔

27 فروری کو ایک مرتبہ پھر دو بھارتی طیارے پاکستان حدود میں داخل ہوئے جنہیں پی اے ایف نے مار گرایا اورایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا۔

دوسری جانب، بھارتی میڈیا نے ایک پاکستانی ایف-16 طیارہ مار گرائے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

بھارت نے اس موقع پر الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان نے ان کے طیاروں پر حملے میں امریکی ایف - 16 طیارے استعمال کیے جو واشنگٹن سے معاہدے کے خلاف ہے۔

آئی ایس پی آر کے جاری بیان میں کہا گیا بھارتی دعوؤں کے برعکس 27 فروری کو ہونے والی فضائی لڑائی میں بھارتی فضائیہ نے کسی پاکستانی ایف -16 طیارے کو نشانہ نہیں بنایا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ایئر فورس نے اپنی حدود میں رہ کر جے ایف -17 طیاروں سے لائن آف کنٹرول کے اُس پار حملے کیے۔

’بعد ازاں جب دو بھارتی جٹ طیارے پاکستانی حدود میں داخل ہوئے تو پی اے ایف نے انہیں مار گرایا۔ بھارتی طیاروں کو مار گرانے میں جے ایف -17 طیارے استعمال ہوئے یا ایف -16، یہ سوال بے معنی ہے۔

بیان میں کہا گیا: جب بھارتی طیارے آئے تو پاکستان کے ایف- 16 سمیت تمام طیارے فضا میں تھے اور حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے دونوں طیارے دفاع میں گرائے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت اپنی خواہش کے مطابق ایف- 16 چن لے، نتیجے پر فرق نہیں پڑتا۔ اگر ایف- 16 طیارہ استعمال ہوا تب بھی دو بھارتی طیارے ہی نشانہ بنے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان