سونے کی تین ہزار سالہ تاریخ اور قیمت میں ریکارڈ اضافہ

ایک طرف امریکی فیڈرل ریزرو میں ڈالر کی قیمتوں میں کمی جیسے اقدامات تو دوسری طرف سونے کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔

سونا نکالنے کی تاریخ تین ہزار قبل مسیح میں مصر سے شروع ہوئی تھی (اے ایف پی)

ایشیائی ٹرینڈنگ مارکیٹ میں سونے کی قیمت ریکارڈ 1944 امریکی ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے بھی ’سیف ہیون‘ یعنی محفوظ سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جس کی وجہ وہ معاشی صورت حال ہے جو سونے کو ہمیشہ کارآمد رکھتی ہے۔

ایک طرف امریکی فیڈرل ریزرو میں ڈالر کی قیمتوں میں کمی جیسے اقدامات تو دوسری طرف سونے کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔

اس وقت ایک اونس کی قیمت 1944.71  ڈالر ہے  جو کہ 2011 کی بلند ترین سطح 1921.18 ڈالر سے کئی گنا زیادہ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایسا امریکہ اور چین کے درمیان کشیدہ تعلقات کے پیشِ نظر ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق دنیا کے دو طاقتور ممالک کے تعلقات کے منفی موڑ پر آنے کی وجہ سے سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو بھی دھچکا لگا ہے۔

سونے کی تاریخ

سونا نکالنے کی تاریخ تین ہزار قبل مسیح میں مصر سے شروع ہوئی تھی جبکہ زمین پر سونے کے برابری سے بکھرے ہوئے ذخائر بھی اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ ماضی کی تہذیبوں اور معاشروں میں بھی یہ دھات زیر استعمال رہی ہے۔

یہ دھات پہلے پہل اپنی خوبصورتی کی وجہ سے استعمال ہوتی تھی لیکن 700 قبل میسح سے سونے اور چاندی کا استعمال لین دین میں بھی کیا جانے لگا۔

نایاب لیکن تلاش اور تیار کرنے میں آسان، زنگ سے محفوظ ہونے کی وجہ سے اور لین دین کے ذریعے کے طور پر سونے کا استعمال عام تھا۔ معاشی نظام میں سونے کی مرکزی حیثیت کئی صدیوں سے قائم ہے۔

یہ 50 سال سے بھی کم پرانی بات ہے جب سونے نے عالمی معاشی نظام میں اپنی مرکزی حیثیت کھو دی۔ یہ 1971 کی بات ہے جب امریکی صدر رچرڈ نکسن نے امریکی ڈالر کو سونے میں تبدیل کرنے کی روایت کو ختم کر دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عالمی معاشی نظام میں یہ روایت دوسری عالمی جنگ کے بعد سے رائج تھی۔

سونے نے اپنا معاشی کردار تو کھو دیا لیکن یہ اس کو محفوظ رکھنے کی اہمیت کو نہ کم کر سکا خاص طور پر جب معاشی بحران کے دوران دوسری سرمایہ کاری مندی کا شکار ہوتی ہے تو سونا محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔  

بانڈز کے مقابلے میں سونے پر سرمایہ کاری کو بھی محفوظ قرار دیا جاتا ہے۔ معاشی بحران بانڈز پر اثر انداز ہوتا ہے جبکہ سونا اس بحران کے دور میں بھی اپنی قدر نہیں کھوتا۔

سرمایہ کار معاشی بحران کے دوران سونے کو 'سیف ہیون' قرار دیتے ہیں۔  ماہرین سونے کی قیمت میں حالیہ اضافے کی وجہ بھی مستقبل کے خدشات کو قرار دیتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا