قتل کا ملزم جیل سے چادروں کی رسی بنا کر فرار

پانچ کروڑ بیس لاکھ ڈالر لاگت سے بنی یہ کاؤنٹی جیل اپنے ڈیزائن کی وجہ سے فرار ہونے سے محفوظ ہے تاہم تعمیر کے دو مہینے بعد ہی اس جیل سے قیدی کا پہلا فرار دیکھنے میں آیا تھا۔

(اے پی)

قتل کے الزام میں جیل سیل میں قید ایک شخص بارہویں منزل سے چادروں کے رسی کے ذریعے فرار ہو گیا۔

امریکی شہر اوکلاہوما کی کاؤنٹی جیل میں موجود 34 سالہ پابلو روبلیڈو اور ان کے ساتھی ہوزے ہرنینڈز نے اپنی جیل سے نیچے اترنے کے لیے چادروں کا استعمال کیا۔

پابلو روبلیڈو فرسٹ ڈگری مرڈر کے الزام کے تحت قید تھے۔ انہیں جمعے کی دوپہر کو جنوبی اوکلاہوما شہر میں تلاش کرنے کے بعد پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

ہوزے ہرنینڈز بھی مصنوعی رسی سے چوتھی منزل سے کودنے کے بعد اپنی ٹانگ تڑوا بیٹھے اور انہیں بھی پولیس نے گرفتار کر لیا۔

جیل ترجمان میک مولنگ کا کہنا ہے کہ بظاہر ان افراد نے اپنا گدا نیچے پھینکا تاکہ کودنے میں ان کی مدد ہو سکے اور روبلیڈو کو جیل کے ویڈیو سسٹم میں جمعے کو ساڑھے پانچ بجے اپنے فرار سے تھوڑی پہلے دیکھا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تصاویر میں ان افراد کی جانب سے چادروں سے بنی رسی کو عمارت سے لٹکتے دیکھا جا سکتا ہے۔

کے او سی او ٹی چینل کے مطابق یہ جیل 1991 میں تعمیر کی گئی تھی۔ انجنئیرز اور آرکیٹیکٹس کے مطابق پانچ کروڑ بیس لاکھ ڈالر لاگت کی یہ جیل اپنے ڈیزائن کی وجہ سے فرار ہونے سے محفوظ ہے۔ تعمیر کے دو مہینے بعد ہی اس جیل سے قیدی کا پہلا فرار دیکھنے میں آیا تھا۔

دی اوکلاہومن اخبار کے مطابق 27 سالہ بل لنویل نے ایک جھاڑو کے ڈنڈے سے دوسری منزل کی کھڑکی توڑی تھی۔ وہ سات گھنٹے تک آزاد رہے تھے۔ اس کے بعد ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں ایک اور قیدی بھی فرار ہو گیا تھا۔

اس رپورٹ میں اے پی کی معاونت شامل ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی