نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں دھماکہ تخریب کاری تھی: ایران

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے کہا کہ دھماکہ کیسے ہوا اور اس کے لیے کون سا مواد استعمال کیا گیا اس کا اعلان سکیورٹی حکام مناسب وقت پر کریں گے۔

(اے ایف پی)

اے ایف پی اور روئٹرز: ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے نے اتوار کو کہا ہے کہ گذشتہ ماہ نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں ہونے والا دھماکہ تخریب کاری کا نتیجہ تھا  جس سے تنصیبات کونقصان پہنچا۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ملک کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروزکمل واندی نے کہا  کہ سکیورٹی اداروں کی تحقیقات میں تصدیق ہوئی ہے کہ دھماکہ تخریب کاری تھی اور یہ یقینی ہے کہ ایسا نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں ہوا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ دھماکہ کیسے ہوا اور اس کے لیے کون سا مواد استعمال کیا گیا اس کا اعلان سکیورٹی حکام مناسب وقت پر کریں گے۔

ایران نے کہا ہے کہ دو جولائی کو ہونے والے واقعے کے بعد اس کی وجوہات کا تعین کر لیا گیا تھا لیکن سکیورٹی خدشات کے پیش نظر تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

نطنز کے گورنر رمضان علی فردوسی نے کہا  تھا کہ ایٹمی تنصیبات میں آگ بھڑک اٹھی تھی لیکن ملک کے ایٹمی توانائی کے  ادارے کا کہنا ہے کہ اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی تابکاری پھیلی۔

ایرانی حکام کے مطابق آگ سے ایٹمی تنصیبات کو بڑا نقصان پہنچا جس سے یورنیئم افزودہ کرنے والی جدید سینٹری فیوج مشینوں کی رفتار کم ہو سکتی ہے۔

ایران کی نطنز میں واقع یورنیئم افزودہ کرنے والی ایٹمی تنصیبات کا بڑا حصہ زیر زمین ہے۔ یہ ملک کی ان کی کئی ایٹمی تنصیبات میں سے ایک ہے جو ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے انسپکٹروں کی نگرانی میں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے سربراہ نے ہفتے کو کہا تھا کہ وہ پیر کو ایران کا دورہ کریں گے تاکہ ایران پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ انسپکٹروں کو دو مشکوک سابقہ ایٹمی تنصیبات تک رسائی دی جائے۔عالمی ادارے کو شبہ ہے کہ ان ایٹمی تنصیبات میں جاری سرگرمیوں کا تعلق ممکنہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے ہے۔

یہ سرگرمیاں 2000 کے آغاز میں یہاں جاری تھیں۔ ایران کا اصرار ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام فوجی مقاصد کے لیے نہیں۔ایران نے ملک کے وسطی حصے میں واقع نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں یورینئم کی افزودگی گذشتہ سال ستمبر میں دوبارہ شروع کی تھی۔

ایٹمی تنصیبات میں آتشزدگی کے موقعے پر سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے ایک اداریہ شائع کیا تھا جس میں ایران کے بڑے دشمنوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ ایران مخالف کارروائیوں سے باز رہیں۔ اداریے کے مطابق ناموں کے بغیر سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے دعویٰ کیا تھا کہ ایٹمی تنصیبات میں آگ لگنے کے واقعے میں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن کےمطابق ایران نے اتوار کو کہا کہ ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافیئل ماریانوگروسی اقوام متحدہ کی سلامتی  کونسل میں امریکی دباؤ پر ایران کا دورہ نہیں کر رہے تا کہ ایران پر عالمی پابندیاں دوبارہ لگا دی جائیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا