افغان امن مذاکرات مسلسل تاخیر کا شکار

افغان مذاکرات کاروں کو توقع تھی کہ گذشتہ ہفتے کے آخر تک وہ دوحہ چلے جائیں گے تاکہ پیر کو مذاکرات شروع ہو سکیں تاہم ابھی تک ایسا نہ ہو سکا۔

افغان حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا کیوں کہ ان مذاکرات میں اب بھی جملہ امور ہائے منصوبہ بندی و رسد توجہ طلب ہیں۔ (اے ایف پی) 

افغانستان میں حکومتی اور سفارتی ذرائع کے مطابق افغان مذاکرات کاروں کی دوحہ روانگی تاحال تاخیر کا شکار ہے جس کی وجہ سے مذاکرت کا آغاز اب تک نہیں ہو سکا۔

افغان حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا کیوں کہ ان مذاکرات میں اب بھی جملہ امور ہائے منصوبہ بندی و رسد توجہ طلب ہیں۔

مذاکرات کے آغاز کو کئی ماہ سے تاخیر کا سامنا تھا جس کی اہم وجہ طالبان کی جانب سے اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ تھا۔ تاہم گذشتہ ہفتے افغان حکومت کے بیشتر قیدیوں کو رہا کرنے کے فیصلے کے بعد افغان امن عمل میں شامل فریقین کو امید تھی کہ آخر کار اب مذاکرات شروع ہو جائیں گے۔

مذاکرات کاروں کو توقع تھی کہ گذشتہ ہفتے کے آخر تک وہ دوحہ چلے جائیں گے تاکہ پیر کو مذاکرات شروع ہو سکیں۔

تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق پیر کو مذاکراتی ٹیم نہ جا سکی۔

ایک سینیئر حکومتی اہلکار کا کہنا تھا کہ وفد ممکنہ طور پر منگل کو جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ تاخیر کی جزوی وجہ یہ بھی ہے کہ دوحہ میں افغان حکومت نمائندگان اور طالبان  افتتاحی تقریب کے حوالے سے کئی معاملات پر حتمی فیصلہ نہیں کر پائے ہیں۔ ان میں تقریر اور جھنڈوں کی تقدیم و تاخیر سمیت دیگر معاملات شامل ہیں۔

دونوں فریقین کے لیے یہ معاملات علامتی اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ دونوں افغانستان میں حکومت بنانے کے حوالے سے ایک دوسرے کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہیں۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ دوسرا معاملہ گذشتہ ہفتے طالبان کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کے بعد چھ قیدیوں کی رہائی اور قطر منتقلی کے حوالے سے حتمی منصوبہ بنانے کا ہے۔ مغربی حکومتیں ان قیدیوں کی رہائی کے خلاف ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ایے کوئی 'بڑے مسائل' نہیں ہیں جن سے تاخیر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ چھ قیدیوں کی رہائی کے منتظر ہیں مگر دونوں فریقین کی ٹیمیں اس پر بات کر رہی ہیں۔

امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد جنہوں نے فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدے کے بعد بین الافغان مذاکرات کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کیا ہے، وہ بھی دوحہ میں موجود ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا