نوبیل 2020 میں خواتین سائنس دانوں کا راج جاری

فرانس کی ایمانوئل کارپنٹیئر اور امریکہ کی جینیفر ڈاؤڈنا کو جینز ایڈٹ کرنے کا طریقہ تیار کرنے پر کیمیا کا نوبیل انعام ملا ہے۔

 بائیں جانب ایمانوئل کارپنٹیئر  اور دائیں جانب جینیفر ڈاؤڈنا  (اے ایف پی )

کیمیا کا نوبیل انعام 2020 بدھ کو فرانس کی ایمانوئل کارپنٹیئر اور امریکہ کی جینیفر ڈاؤڈنا نے جیت لیا۔

ان خاتون سائنس دانوں نے جینز کو ایڈٹ کرنے کا طریقہ تیار کیا، جسے ’سی آر آئی ایس پی آر۔ سی اے ایس 9 ڈی این اے سنپنگ سیزرز‘ کہا جاتا ہے۔

محققین اس طریقے کو استعمال کرتے ہوئے جانوروں، پودوں اور صرف خورد بین کے ذریعے نظر آنے والے جانداروں کی جینز میں انتہائی درستی کے ساتھ تبدیلی کر سکتے ہیں۔

نوبیل جیوری کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی نے زندگی سے متعلق علوم پر انقلابی اثرات مرتب کیے ہیں۔ اس کی مدد سے سرطان کے نئے طریقہ علاج میں مدد مل رہی ہے اور وراثت میں ملنے والی بیماریوں کے علاج کا خواب پورا ہو سکتا ہے۔

روئٹرز کے مطابق اکیڈمی آف سائنسز کی رکن پرنیلاوٹنگ سٹافشیڈ نے رپورٹروں کو بتایا: ’ڈی این اے کو کاٹنے کی صلاحیت نے زندگی سے متعلق سائنسز میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کیمسٹری کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی فرانس کی کارپنٹیئر اور امریکہ کی ڈاؤڈنا چھٹی اور ساتویں خاتون بن گئی ہیں۔ اس سے پہلے یہ انعام 1911 میں میری کیوری نے جیتا تھا جب کہ حال ہی میں 2018 میں یہ فرانسس آرنلڈ کے حصہ میں آیا۔ انعام کی رقم 11 لاکھ ڈالرز ہے۔

روایت کے مطابق کیمیا وہ تیسرا شعبہ ہے، جس میں نوبیل انعام دیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے اس ہفتے طب اور فزکس کے شعبوں میں یہ انعام دیا جا چکا ہے۔

سائنس، ادب اور امن کے شعبے میں دیا جانے والا نوبیل انعام 1901 میں سویڈن سے تعلق رکھنے والے الفریڈ نوبیل کی وصیت کے مطابق قائم کیا گیا اور انعام کے لیے فنڈ بنایا گیا۔ الفریڈ نوبیل نے ڈائنامائیٹ ایجاد کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق