انسانی حقوق کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھانے کا منفرد موقع ہے: پاکستان

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کو اٹھائے گا۔ 

بھارتی فوج سرینگر میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے (اے ایف پی)

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کو اٹھائے گا۔ 

بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کےانسانی حقوق کونسل میں دوبارہ منتخب ہونے سے ہمیں ایک منفرد موقع ملا ہے۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کا زیر انتظام جموں وکشمیرجل رہا ہے اور مختلف حربے استعمال کر کے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ’ان کوششوں میں ذرائع ابلاغ کا گلا دبانا بھی شامل ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ آزاد مبصرین کو بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر  کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں، اس لیے کشمیریوں کی آواز بلند کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل ایک موثر فورم ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد فراہم کرتا رہے گا۔ ’اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ہماری دوسری ترجیحات میں اسلامو فوبیا سے لاحق خطرے کے بارے میں دنیا کو حساس بنانا اور مسلم امہ کی مسائل کو اجاگر کرنا ہو گا۔ 

انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کے دوبارہ انتخاب کو ایک ’اہم سفارتی کامیابی‘ قرار دیا ہے۔ ’پاکستان کو اس انتخاب میں دنیا کے ہر خطے کی حمایت حاصل تھی، جن میں با اثر اور اہم ممالک بھی شامل تھے۔‘ 

انہوں نے کہا کہ دوبارہ انتخاب دراصل گذشتہ تین سالوں کے دوران پاکستان کی کونسل کے رکن کی حیثیت سے کارکردگی کی حمایت کا ثبوت ہے۔ ’انسانی حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں پاکستان کے کردار کو ساری دنیا نے قبول کیا اور سراہا۔‘

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بڑھ رہی ہے اور اس نازک موڑ پر اقوام متحدہ کے ادارے کا حصہ بننا پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے منفی پروپیگنڈے کے ذریعے اسلام آباد سے متعلق ایک جھوٹا اور غلط تاثر پیش کرنے کی کوشش کی، تاہم دنیا نے اسے مسترد کرتے ہوئے پاکستان کو دوبارہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا رکن منتخب کیا۔ ’یہ انتخاب دراصل ایک ترقی پسند، قومی اور عالمی انسانی حقوق کے ایجنڈے کے لیے پاکستان کے عزم پر عالمی برادری کے اعتماد کا مظہر ہے۔‘

’پاکستان رواداری اور تعمیری رابطوں کی طرف کام کرتا رہے گا‘

ادھر وزیر اعظم عمران خان نے پانچویں مرتبہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کے انتخاب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ‘ ہم اسلاموفوبیا کے خلاف اور باہمی احترام کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔’

بدھ کو جاری ہونے والے ٹوئٹر پیغامات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سب کے لیے یکساں طور پر انسانی حقوق کے احترام کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان رواداری اور تعمیری رابطوں کی طرف کام کرتا رہے گا۔

عمران خان نے کہا کہ یو این ایچ آر سی کے رکن کی حیثیت سے پاکستان بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھی بھارتی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کو ’بے نقاب‘ کرتا رہے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اتفاق رائے پیدا کرنے کی روایت کو فروغ دینے کے علاوہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یو این ایچ آر سی کا کام عالمگیریت، غیرجانب داری، بات چیت اور تعاون جیسے اصولوں پر مبنی رہے۔

خیال رہے کہ منگل کو پاکستان کو بھاری اکثریت سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی) کے لیے دوبارہ منتخب کیا گیا۔ پاکستان نے 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 169 ووٹ حاصل کیے۔ ایشیا اور بحرالکاہل کی چار سیٹوں کے لیے انتخاب میں حصہ لینے والے پانچ امیدوار ممالک میں پاکستان نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ 

پاکستان جنوری 2018 سے ہی یو این ایچ آر سی میں خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ منگل کے انتخاب کے بعد پاکستان جنوری 2021 سے مزید تین سالہ مدت کے لیے رکن بن گیا۔ 2006 میں ایچ آر سی کے قیام کے بعد سے یہ پانچواں موقع ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق اس اہم ادارے میں منتخب ہوا ہے۔ 

یو این ایچ آر سی بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی انسانی خلاف کی ورزیوں پر تبادلہ خیال کے لیے ایک مشہور فورم رہا ہے۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان