ٹرمپ کی صدارت کے آخری دنوں میں ایران پر نئی پابندیاں

امریکہ نے تہران سے تجارت پر چینی اور ایرانی کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں، جنہیں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران پر اپنے آخری دنوں میں دباؤ بڑھانے کا سلسلہ قرار دیا جارہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ واشنگٹن نے سات کمپنیوں پر پابندی کی منظوری دی ہے، جن میں چین میں قائم جیانگین ماسکوٹ سپیشل سٹیل کمپنی اور ایران کے ساتھ فولاد کی تجارت کرنے والے دو افراد بھی شامل ہیں۔(فائل تصویر: اے ایف پی)

امریکہ نے جمعے کو ایرانی شپنگ لائنز کے ساتھ کاروبار کرنے پر ایران اور چین کی کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ روایتی اسلحے کے پھیلاؤ پر تین دیگر ایرانی اداروں پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

یہ 20 جنوری کو اقتدار سے سبکدوش ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اپنے آخری دنوں میں تہران پر دباؤ بڑھانے کے سلسلے میں تازہ ترین اقدامات ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ واشنگٹن نے سات کمپنیوں پر پابندی کی منظوری دی ہے، جن میں چین میں قائم جیانگین ماسکوٹ سپیشل سٹیل کمپنی اور ایران کے ساتھ فولاد کی تجارت کرنے والے دو افراد بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روایتی ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر ایران کی میرین انڈسٹریز آرگنائزیشن، ایرو سپیس انڈسٹریز آرگنائزیشن اور ایران ایوی ایشن انڈسٹریز آرگنائزیشن کو بھی بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب تہران کی جانب سے اپنے نئے اور تباہ کن ہتھیاروں کے تجربات کا سلسلہ جاری ہے، جہاں جمعے کو ہی اسلامی انقلابی گارڈ کور نے ایک مشق کی ہے جس میں ’خودکش ڈرونز‘ کو اپنے حدف کو نشانہ بناتے دیکھا گیا ہے۔

تکونی شکل والے یہ ’خود کش طیارے‘ ان ڈرونز سے مماثلت رکھتے تھے جنہوں نے 2019 میں سعودی عرب کی آئل فیلڈز کو نشانہ بنایا تھا۔

فوٹیج میں دکھائے گئے تکونی شکل والے ڈرون کے پچھلے حصے کے دونوں اطراف دو اٹھے ہوئے پَر لگے ہیں اور یہ ستمبر 2019 میں ابقیق اور خوریس حملوں کے ساتھ ساتھ مئی 2019 میں سعودی عرب کی اہم پائپ لائن کو نشانہ بنانے والے نام نہاد ’ڈیلٹا‘ ڈرون سے انتہائی حد تک مماثلت رکھتے ہیں۔

حملوں کے بعد سعودی عرب نے صحافیوں کو یہ تباہ شدہ ڈرون دکھائے تھے جبکہ اقوام متحدہ کے ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں ان ڈرونز کی تصاویر کو بھی شامل کیا تھا۔

ادھر سعودی پریس ایجنسی کی خبر کے مطابق عرب اتحاد نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی جانب سے یمن سے سعودی عرب پر حملہ آور تین ڈرونز کو تباہ کردیا ہے۔

عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ یہ ڈرون یمن کے صوبہ ہودیدہ سے حوثی باغیوں کی جانب سے بھیجے گئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حوثی باغیوں نے سٹاک ہوم معاہدے اور ہودیدہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھی ہوئی ہے۔

کرنل ترکی نے کہا کہ حوثیوں نے بیلسٹک میزائل داغے اور ڈرون طیارے بھیجنے جیسی دہشت گرد کارروائیوں کے لیے صوبہ ہودیدہ کی سرزمین کو استعمال کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں نے صوبے کی سرزمین کو ریموٹ سے چلنے والی کشتیوں کے حملوں کے لیے بھی استعمال کیا ہے جو علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

بحرین کی وزارت خارجہ نے سعودی سرزمین پر حوثی ملیشیا کی ’بزدلانہ دہشت گرد کارروائیوں‘ کی شدید مذمت کی ہے۔

وزارت نے کہا: ’بحرین سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے والی کوششوں کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔‘

دوسری جانب امریکہ نے اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد تنظیم کے طور پر حوثی باغیوں کے نام کو خارج کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ یمن میں بڑے پیمانے پر قحط اور اموات کی روک تھام کے لیے اپنے فیصلے کو تبدیل کریں۔

تاہم امریکی نائب سفیر رچرڈ ملز نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ امریکہ دہشت گردوں کی جانب سے دھمکیوں کے انسانیت سوز اثرات کے بارے میں جانتا ہے اور وہ امداد کی فراہمی اور تجارتی درآمدات پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا