چین: سونے کی کان میں پھنسے 12 کان کنوں کو نکالنے کی کوششیں

صوبے شانڈونگ میں زیر زمین ہوشان کان میں گذشتہ ہفتے دھماکے کے باعث داخلی راستہ بند ہو جانے کے بعد 22 کان کن کان کے اندر پھنس گئے تھے جن میں 12 کے زندہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

چین میں ایک سونے کی کان میں نو دن سے پھنسے 12 کان کنوں کو صحیح سلامت نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ منگل کو ریسکیو اہلکاروں نے ان تک پہنچنے کے لیے ڈرل کی مدد سے نئے راستے بنائے ہیں۔

چین کے صوبے شانڈونگ میں یانتائی علاقے کے قریب زیر زمین ہوشان کان میں گذشتہ ہفتے دھماکے کے باعث داخلی راستہ بند ہو جانے کے بعد 22 کان کن کان کے 540 میٹر اندر پھنس گئے تھے۔

حادثے کے کئی دن تک زندگی کے آثار نہ ملے لیکن اتوار کو پھنسے ہوئے کان کن ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے اندر پھیکی گئی دھاتی تار پر ایک نوٹ لگا کر واپس بھیجنے میں کامیاب ہوگئے۔

نوٹ میں انہوں مدد کی درخواست کی اور کہا کہ ایک درجن تک کان کن زندہ ہیں مگر ان کے گرد پانی جمع ہو رہا ہے اور انہیں طبی امداد کی سخت ضرورت ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ کئی کان کن زخمی بھی ہیں۔

ریسکیو اہلکار وہاں فون لائن ڈالنے میں کامیاب ہو گئے جس سے پتہ چلا کہ 11 540 میٹر کی گہرائی میں ہیں جب کہ مزید سو میٹر اور کی گہرائی میں تنہا ہے۔

دوسرے 10 کان کنوں کی جگہ یا حالت کے بارے میں ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریسکیو اہلکار کھدائی کے بعد اب تک تین ایسی گزرگاہیں بنا چکے ہیں جن کی مدد سے وہ کان کنوں کو کھانا، ادویات، پیپر اور پینسلیں بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

تاہم شہری حکومت کے اہلکار شین فئے کے مطابق پیش رفت تاحال سست ہے۔

پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کان کے گرد گرینائٹ پتھر موجود ہے جس کی سختی کی وجہ سے ریسکیو کوششیں کامیاب نہیں ہو رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی کان کنوں کے پاس دو دن کے لیے کھانے پینے کی اشیا موجود ہیں۔

سرکاری چینل ’سی سی ٹی وی‘ پر چلنے والی فوٹیج میں درجنوں ریسکیو اہلکاروں کو کان کا داخلی راستہ صاف کرنے کی کوششوں میں مصروف دیکھا جا سکتا ہے۔

30 گھنٹے سے بھی زیادہ کی تاخیر کے باعث کمیونسٹ پارٹی کے مقامی سیکرٹیری اور شہر کے ناظم کو برطرف کر دیا گیا ہے اور دھماکے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا