برف پر چل کر بنائے جانے والے فن پارے

یہ شاہکار ایک ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر کے برف پر پھسلنے والے جوتوں سے وجود میں آیا ہے جو کرونا کی وبا سے پیدا ہونے والی صورت حال کو شکست دینا چاہتے تھے۔

کینیڈا کی وسیع و عریض اور برف سے ڈھکی، جمی ہوئی خوبصورت جھیل پر ایک جادوئی جیو میٹرک فارمیشن اچانک نمودار ہوئی ہے۔

یہ شاہکار ایک ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر کے برف پر پھسلنے والے جوتوں سے وجود میں آیا ہے جو کرونا کی وبا سے پیدا ہونے والی صورت حال کو شکست دینا چاہتے تھے۔

کم اسیومین کا کہنا ہے کہ 'میں نے ایک شکل سے شروع کیا تھا جو کہ ایک ہیکساجن، چوکور یا تکون ہونی تھی اور پھر اس میں جڑے ہوئے دائرے بنانے تھے۔'

62 سالہ کم اسیومین نے بتایا کہ وہ پیشگی طور پر ان ڈیزائنز کے سکیچز بنانے میں بہت وقت لگاتے تھے کیونکہ اگر آپ ایک بار برف پر کوئی نشان بنا دیں تو اسے مٹا نہیں سکتے۔ یہ کسی کاغذ پر تصویر بنانے جیسا نہیں ہے۔

ٹورنٹو کے شمال مغرب میں لیک سپریئر کے علاقے میں انہوں نے ان فارمیشنز پر گذشتہ سال کام شروع کیا تھا اور اب تک برفانی جوتوں سے بیس شاہکار تخلیق کر چکے ہیں۔ وہ ڈرون کی ذریعے ان کی تصاویر لیتے ہیں اور پھر ان تصاویر کو آن لائن پوسٹ کر دیتے ہیں۔ ان میں سے سب سے بڑی شکل کی لمبائی 400 میٹر ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسیومین کے مطابق وہ ان ڈیزائنز کو بنانے کے لیے سافٹ وئیرز کا استعمال کرتے ہیں جبکہ مناسب جگہ کے تعین کے لیے میپنگ ٹولز کی مدد لیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 'اس علاقے میں بہت میدان تو نہیں ہیں لیکن یہاں بہت سی جمی ہوئی جھیلیں ہیں۔'

کرونا کی وبا کی وجہ سے چھٹیاں نہ لے پانے والے ان کے کئی دوست بھی اس کام میں ان کی مدد کر رہے ہیں۔ اسیومین کے مطابق وہ اس کام میں مزید لوگوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں لیکن کرونا کی وبا کے باعث عائد بندشوں کی وجہ سے دسمبر سے صرف پانچ افراد کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ویڈیو