افغان امن عمل میں خواتین کی شرکت ہونی چاہیے: سلامتی کونسل

سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں افغانستان میں شہری اہداف پر تشویشناک حد تک بڑھتے ہوئے حملوں کی سخت مذمت بھی کی تاہم افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لیے حالیہ امریکی کوششوں کا ذکر نہیں کیا گیا۔

(اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں قیام امن کے عمل میں خواتین کی مکمل، مساوی اور بامعنی شرکت پر زور دیا ہے تاہم سلامتی کونسل نے  ملک میں جنگ کے خاتمے کے لیے حالیہ امریکی کوششوں کا ذکر نہیں کیا۔

سلامتی کونسل نے بیان میں کہا ہے کہ 'سلامتی کونسل کے رکن ملک جانتے ہیں کہ پائیدار امن صرف اسی صورت میں قائم ہو سکتا ہے کہ قیام امن کی قیادت اور ذمہ داری افغانوں کے پاس ہو جس کا مقصد مکمل جنگ بندی ہو۔'

سلامتی کونسل نے افغانستان میں شہری اہداف پر تشویشناک حد تک بڑھتے ہوئے حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ کونسل نے کسی مخصوص گروپ کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ رکن ملکوں نے افغانستان اور علاقے کو لاحق دہشت گردی کے خطرے پر بھی گہری تشویش ظاہر کی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیاہے کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے فریقین کی بھرپور حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ تشدد میں کمی اور نیک نیتی کے ساتھ کام جاری رکھنے سمیت اعتمادسازی کے لیے مذاکرات کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

افغان میڈیا نے امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے ایک خط کے ایک خط کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن نے 'تمام فریقوں پر مشتمل نئی حکومت کے قیام 'کی تجویز سمیت حال ہی میں امن معاہدے کا مسودہ کابل حکام اور طالبان کے حوالے کیا ہے۔

اس منصوبے کے تحت امریکہ نے افغان فریقین کی ترکی میں ملاقات اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں عالمی وزارتی اجلاس کی تجویز دی ہے افغانستان کے مستقبل  کے حوالے 'ایک حکمت عملی 'کی تیاری  کے لیے جو امریکہ، روس، چین، بھارت، پاکستان اور ایران کو اکٹھا کرے گی۔

دوسری جانب افغان حکام کے مطابق جمعے کو  افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں ایک تھانے کے قریب ہونے والے طاقتور کار بم دھماکے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔مرنے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔دھماکے سے متعدد مکانوں اور دکانوں کوبھی نقصان پہنچا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا