’بہن بلیک میلرز کی فون کالز کا بتا دیتیں تو انہیں خودکشی نہ کرنا پڑتی‘

کراچی میں پڑوسی لڑکوں کی مبینہ بلیک میلنگ پر ایک خاتون کی خودکشی کے بعد پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

شادمان ٹاؤن کے شاہراہ نور جہاں تھانے میں گذشتہ روز واقعے کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی(فائل تصویر: اے ایف پی )

کراچی میں پڑوسی لڑکوں کی مبینہ بلیک میلنگ سے پریشان ایک خاتون کی خودکشی کے بعد پولیس نے چار نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

شادمان ٹاؤن کے شاہراہ نور جہاں تھانے میں گذشتہ روز واقعے کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں چھ ملزمان عامر، اسد، فرحان، وقاص، شہزاد اور شاہد کو نامزد کیا گیا۔ 

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سینٹرل غلام مرتضیٰ تبسم نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ملزمان اور متوفیہ کے درمیان کافی عرصے سے تعلقات تھے اور ملزمان نے خاتون کی ویڈیو بھی بنائی ہوئی تھی، جس کی بنیاد پر وہ انہیں بلیک میل کر رہے تھے۔‘

خودکشی کرنی والی خاتون کے بھائی عبدالوسیم فاروقی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پانچ بچوں کی والدہ اور ان کی بہن نے کچھ عرصہ قبل ایک قریبی پی سی او اور موبائل بیلنس لوڈ کرنے کی دکان پر اپنے فون پر بیلنس لوڈ کروایا تھا۔

عبدالوسیم نے کہا کہ پی سی او کے مالک عامر نے مبینہ طور پر ان کی بہن کا موبائل نمبر پڑوس کے لڑکوں میں بانٹ دیا، جس کے بعد ان لڑکوں کے فون آنے لگے اور وہ بہن کو بلیک میل کرنے لگے حتیٰ کہ مجبور ہو کر ان کی بہن نے خودکشی کرلی۔

انہوں نے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر بہن انہیں اس معاملے کا بتا دیتیں تو وہ آج ہم میں ہوتیں، یوں ان کو خودکشی نہ کرنا پڑتی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خاتون نے خودکشی کرنے سے پہلے اپنی دوست کو تین آڈیو پیغامات بھیجے تھے، جن میں انہوں نے روتے ہوئے کہا: ’میں اپنی عزت کی خاطر خاموش رہی، چپ رہی کہ میرے بچے جوان ہیں، اگر ان کے کانوں میں یہ بات جائے گی تو وہ کیا سوچیں گے۔‘

الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر موجود اس آڈیو پیغام میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے: ’میرے ساتھ جو ہوا ہے میں سوچ بھی نہیں سکتی، میں نے پوری رات جاگ کر گزاری ہے، مجھے کالز کی جارہی ہیں، ڈرایا جارہا ہے کہ ہم سے آکر ملو۔‘ 

ان کا مزید کہنا تھا: ’میرے پیچھے پڑ گئے ہیں، مجھے ہراساں کر رہے ہیں۔ میری ویڈیو بنائی ہے۔ میرے لیے دعا کرنا اور مجھے معاف کردینا، میں جو قدم اٹھانے جارہی ہوں وہ میری زندگی کا اختتام ہے۔‘ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان