حوثی باغیوں نے یمنی فیشن ماڈل کو سہیلیوں سمیت ’اغوا‘ کرلیا

2001 میں پیدا ہونے والی ماڈل انتصار الحمادی فیشن ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی کام کرچکی ہیں۔

ماڈل انتصار الحمادی   (تصویر: بشکریہ   سارہ ساری فیس  بک پیج)

یمن میں حوثی ملیشیا نے دارالحکومت صنعا میں ایک کارروائی کے دوران ملک کی مشہور نوجوان ماڈل انتصار الحمادی کو اغوا کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

العربیہ اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق یمنی ماڈل کی دوستوں اور سماجی کارکنوں‌ نے بتایا کہ مسلح حوثی عناصر نے وسطی صنعا میں شاہراہ حدہ پر راہ چلتے ہوئے الحمادی پر حملہ کیا۔

ان کے بارے میں مزید معلومات نہیں مل سکیں کہ آیا انہیں کہاں رکھا گیا اور وہ کس حال میں ہیں۔

ادھر ’نیوز یمن‘ نامی ایک ویب سائٹ نے بتایا کہ انتصار کو ان کی ساتھیوں یسریٰ، ابتسام اور رابعہ، جنہیں سارہ ساری بھی کہا جاتا ہے، کے ساتھ اغوا کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یمن فیمینسٹ فویز کے مطابق انتصار الحمادی کو حوثیوں نے اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے۔

حوثی ملیشیا انتصار کے کام اور پیشے کو جرم قرار دیتے ہیں۔

انتصار2001 میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد یمنی اور والدہ ایتھوپیا سے تعلق رکھتی ہیں۔

وہ فیشن ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی کام کرچکی ہیں۔ انتصار نے ’سد الغریب‘ فلم سیریز اور ’غرابہ البن‘ نامی فلموں میں ‌بھی کم عمر اداکارہ کا کردار نبھایا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا