لاہور: ہسپتال کے گارڈ نے ’پیسوں کے لالچ‘ میں مریضہ کا آپریشن کر دیا

لاہور کے میو ہسپتال میں دو سال پہلے نوکری سے برطرف سکیورٹی گارڈ کو مبینہ طور پر پیسوں کے لالچ میں ایک ضعیف مریضہ کا آپریشن کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔

لاہور کے سب سے بڑے سرکاری میو ہسپتال میں دو سال پہلے نوکری سے برطرف سکیورٹی گارڈ وحید بٹ نے مبینہ طور پر پیسوں کے لالچ میں ایک ضعیف مریضہ کا آپریشن کردیا۔

لاہور کے علاقہ مدینہ کالونی شالیمار کے رہائشی شفاقت علی کے مطابق ان کی والدہ شمیم بی بی کی کمر میں ایک زخم تھا جس کا علاج کرانے وہ انہیں 17 مئی کو میو ہسپتال ایمرجنسی لائے۔

شفاقت نے بتایا کہ وہاں پر موجود وحید بٹ نامی شخص نے انہیں بتایا کہ وہ ڈاکٹر ہیں اور یہ کہ ان کی والدہ کے زخم کا آپریشن ہوگا۔

اس کے بعد وحید نے ان کی والدہ کو سرجیکل ٹاور آپریشن تھیٹر منتقل کر دیا، جہاں آپریشن تھیٹر اٹینڈنٹ محمد ندیم بھی موجود تھے۔

شفاقت کا کہنا تھا کہ وحید نے آپریشن کر کے زخم پر پٹی کر دی اور مریضہ کو واپس گھر لے جانے کا کہا۔

’انہوں نے پٹیوں کے 500 روپے لیے اور روزانہ گھر آکر بھی پٹیاں بدلنے کے پیسے لیتے رہے لیکن جب پانچ دن بعد بھی زخم نہ بھرا بلکہ مزید خون بہنے لگا تو وحید نے کہا کہ انہیں دوبارہ ہسپتال لے جانا پڑے گا۔‘

ہسپتال پہنچنے پر شفاقت کو معلوم ہوا کہ وحید بٹ ڈاکٹر نہیں بلکہ نوکری سے نکالے گئے ایک سکیورٹی گارڈ ہیں اور ان کے غلط آپریشن کی وجہ سے زخم خراب ہو گیا۔

’ہم نے ایم ایس کو درخواست دی تو انہوں نے پولیس کے ذریعے وحید اور ندیم کو گرفتار کرایا اور شمیم بی بی کا باقاعدہ علاج شروع ہوا۔‘

ہسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مذکورہ آپریشن سے قبل کے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مریضہ کو سٹریچر پر آپریشن تھیٹر لے جایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈائریکٹر میو ہسپتال ڈاکٹر افتخار احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مریضہ کی طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال انتظامیہ نے سیکورٹی گارڈز اور ملازم کو پکڑ لیا کیونکہ مریضہ کے لواحقین کے مطابق ان کا غلط آپریشن ہوا جس سے ان کی حالت بگڑی۔

انہوں نے بتایا کہ وحید کو دو سال پہلے ہسپتال سے نکالا گیا تھا جبکہ ان پر پہلے بھی کرپشن کے الزام لگ چکے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک بڑے شہر کے بڑے سرکاری ہسپتال میں کیسے ایک غیر متعلقہ شخص آپریشن تھیٹر میں آپریشن تک کر سکتا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے جو مکمل چھان بین کے بعد رپورٹ تیار کرے گی۔

انہں نے کہا کہ لاپرواہی کرنے والے عملے کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان