افغانستان میں حقیقی اسلامی نظام چاہتے ہیں: طالبان

افغانوں کے تمام مسائل کے لیے حقیقی اسلامی نظام بہترین ذریعہ ہے اور اس کے تحت خواتین اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا : طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر۔

خواتین اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا: ملا عبدالغنی برادر (اے ایف پی)

افغان طالبان نے اتوار کو امن مذاکرات کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں حقیقی اسلامی نظام چاہتے ہیں جو خواتین کو ثقافتی روایات اور مذہبی قواعد وضوابط کے مطابق حقوق کی فراہمی کے تقاضے پورے کرے گا۔

یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا جب طالبان اور افغان حکومت کے نمائندوں کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات سست روی کا شکار ہیں اور 11 ستمبر تک غیر ملکی فوج کے انخلا سے پہلے تشدد میں ڈرامائی اضافہ ہو چکا ہے۔

افغان حکام نے مذاکرات میں تعطل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے امن کے لیے کوئی تحریری تجویز نہیں دی جسے ٹھوس مذاکرات کے لیے نکتہ آغاز کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔

طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر کا بیان میں کہنا تھا: ’ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا اور افغان عوام کے پاس اس کی نظام کی شکل کے بارے میں سوالات ہیں جو غیرملکی فوج کے انخلا کے بعد قائم کیا جائے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں بہت اچھے طریقے سے توجہ دی گئی۔

ان کے بقول: ’افغانوں کے تمام مسائل کے لیے حقیقی اسلامی نظام بہترین ذریعہ ہے۔ ہماری مذاکرات میں شمولیت اور ہماری طرف سے ان کی حمایت اس بات کا کھلا اشارہ ہے کہ ہم باہمی تفہیم کی بنیاد پر مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا اور سفارت کار اور غیرسرکاری تنظیموں کے کارکن محفوظ ماحول میں کام کر سکیں گے۔

ملا عبدالغنی برادرنے کہا: ’ہم نے اسلام کے شاندار دین کے قواعد اور افغان معاشرے کی اعلیٰ روایات کے مطابق اپنے ملک کے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا عزم کر رکھا ہے، چاہے وہ خواتین ہوں یا مرد۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو کام اور تعلیم کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

تاہم یہ واضح نہیں کہ خواتین کو عوامی سطح پر کردار ادا کرنے اجازت دی جائے گی یا کام کے مقامات اور سکولوں میں مرد اور خواتین الگ الگ ہوں گے۔

طالبان کے ترجمان نے اس بارے میں تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

مئی میں امریکی انٹیلی جنس تجزیہ کاروں نے ایک جائزہ جاری کیا تھا کہ طالبان دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد افغان خواتین کے حقوق کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کو ختم کر دیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا