’والد کی گارڈین شپ میں اپنی مرضی سے شادی، بچوں تک سے روکا گیا‘

بدھ کو 23 منٹ کی ایک دھماکہ خیز تقریر کے دوران انہوں نے اسے ایک گستاخانہ اور کنٹرولنگ نظام قرار دیا جس میں اسے نشہ دیا گیا اور اسے اپنی مرضی کے خلاف کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔ 

بدھ کو 20 منٹ سے زائد کی ایک دھماکہ خیز تقریر کے دوران برٹنی نے کنزرویٹرشپ کو ایک بدسلوکی سے بھرا اور کنٹرولنگ نظام قرار دیا (اے ایف پی فائل)

امریکی پاپ سٹار برٹنی سپیئرز نے لاس اینجلس کی ایک عدالت اور دنیا کو بتایا ہے کہ وہ اپنے والد کی اس کنزرویٹر شپ کو سختی سے ختم کرنا چاہتی ہیں جس میں گذشتہ 13 سالوں سے ان کی زندگی کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو 20 منٹ سے زائد کی ایک دھماکہ خیز تقریر کے دوران انہوں نے اسے ایک بدسلوکی سے بھرا اور کنٹرولنگ نظام قرار دیا جس میں انہیں نشہ دیا گیا، اپنی مرضی کے خلاف کام کرنے پر مجبور کیا گیا اور اپنے فیصلے نہیں لینے دیے گئے۔ 

’میں انکار میں رہی ہوں۔ میں صدمے میں رہی ہوں۔ مجھے صدمہ پہنچا ہے،‘ سپیئرز نے ایک ریموٹ سماعت کے دوران فون پر کہا، جسے انہوں نے عوامی سطح پر نشر کرنے پر اصرار کیا۔ ’میں صرف اپنی زندگی واپس چاہتی ہوں۔‘

وہ چاہتی ہیں کہ ان کے والد جیمز سپیئرز کی نگرانی میں کنزرویٹر شپ ختم ہو جائے۔ انہوں نے کہا: ’مجھے ایسا نہیں لگتا کہ میں پوری زندگی ایسے گزار سکتی ہوں۔‘

ایسوی سی ایٹڈ پریس کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی مرضی کے خلاف مانع حمل کی دوائیں اور دوسری ادویات لینے پر مجبور کیا گیا اور شادی کرنے اور اور بچے پیدا کرنے سے بھی روکا گیا۔ 

ان کا کہنا تھا: ’یہ کنزرویڑشپ میری بھلائی سے زیادہ میرا نقصان کر رہی ہے۔ میرا حق ہے کہ میں جی سکوں۔‘

انہوں نے جج برینڈا پینی سے کہا: ’میں چاہتی ہوں کہ میرا معائنہ کیے بغیر اس کنزرویٹرشپ کو ختم کیا جائے۔‘

برٹنی کے بقول وہ اپنے بوائے فرینڈ سیم ایشگری کے ساتھ شادی کرنا چاہتی ہیں اور بچے چاہتی ہیں مگر انہیں سیم کے ساتھ گاڑی میں بیٹھنے کی بھی اجازت نہیں۔ 

’میں بس اتنا چاہتی ہوں کہ یہ ختم ہوجائے، میں اپنی دولت کی خود ذمہ دار ہوں اور اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ سکوں۔ یہ کنزرویٹرشپ بدسلوکی پر مبنی ہے اور میں بس اپنی زندگی واپس چاہتی ہوں۔‘

جج نے بٹرنی کا ان کے ’بہادر‘ الفاظ کے لیے شکریہ ادا کیا مگر کوئی فیصلہ نہیں سنایا۔ کنزرویٹرشپ کے ختم کیے جانے سے پہلے ایک طویل قانونی کارروائی ممکن ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)



سپیئرز 2008 سے کیلیفورنیا میں ایک دو طرفہ کنزرویٹر شپ نظام کے تحت رہ رہی ہیں، جس میں ان کے والد جیمز سپیرز اور ایک ٹرسٹ ان کی دولت اور جاگیر کی نگرانی کرتی ہے۔

13 سال قبل ذہنی صحت اور ممکنہ منشایات کے استعمال کے بارے میں خدشات کی وجہ سے ایک عدالت نے برٹنی کے اثاثوں اور زندگی کا انتظام اس کنزرویٹر شپ کے تحت ان کے والد کے حوالے کر دیا تھا۔ اب وہ اس سے نکلنا چاہتی ہیں۔

39 سالہ گلوکارہ کے مالی معاملات اور ذاتی زندگی کا انتظام ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل سے ذہنی بریک ڈاؤن کے بعد سے ان کے والد جیمی سپیئرز چلا رہے تھے۔  بڑی تعداد میں ان کے مداحوں نے حالیہ برسوں میں ’فری برٹنی‘ آن لائن مہم شروع کر رکھی ہے۔

ایک جنونی تقریر میں جہاں سپیئرز بمشکل  سانس لینے کے لیے رکیں اور دو بار قسم کھائی، ’مجھے واقعی یقین ہے کہ یہ کنزرویٹر شپ بدسلوکی ہے۔ میں تبدیلیاں چاہتی ہوں، میں تبدیلیوں کی مستحق ہوں۔‘

گلوکارہ کے وکیل سیموئل انگھم نے اپریل میں کہا تھا کہ سپیئرز براہ راست عدالت سے خطاب کرنا چاہتی ہیں جس کے نتیجے میں بدھ کو سماعت ہوئی۔

سپیئرز نے کہا کہ سرپرستی کے نظام کا ’بہت زیادہ کنٹرول ہے... بہت زیادہ!‘ اور دوستی، ڈیٹنگ، خرچ اور یہاں تک کہ باورچی خانے کی الماریوں کے رنگ کے بارے میں اپنے فیصلے کرنے سے انہیں روک دیا گیا تھا۔

سپیئرز کے قانونی مقدمے سے متعلق تنازع فروری میں دستاویزی فلم ’فریمنگ برٹنی سپیئرز‘ کی ریلیز کے بعد اٹھ کھڑا ہوا۔

2006 میں کیون فیڈرلائن سے طلاق اور اگلے سال اپنے بچوں کی تحویل سے محروم ہونے کے بعد،  میڈیا نے انہیں سر منڈوائے ایک گیس سٹیشن پر ننگے پاؤں ریکارڈ کیا تھا۔

اپنے والد کی سرپرستی میں، سپیئرز نے پرفارم کرنا دوبارہ شروع کیا اور انہوں نے تین البم جاری کیے، مختلف ٹیلی ویژن شوز میں نظر آئیں اور یہاں تک کہ لاس ویگاس میں ایک شو بھی حاصل کیا۔

لیکن جنوری 2019 میں انہوں نے اچانک اعلان کیا کہ وہ اپنی پرفارمنسسز معطل کر رہی ہیں۔

 

اضافی رپورٹنگ ایجنسیز اور نیو یارک ٹائمز 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن