پاکستان نیشنل ویمن ٹیم رواں سال اپنے تیسرے غیرملکی دورے کے لیے ویسٹ انڈیز میں موجود ہے۔ ویمن ٹیم بدھ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا پہلا ٹی ٹونٹی میچ سر ووین رچرڈ سٹیٹڈیم میں کھیلے گی۔
ماضی میں قومی ٹیم تین ایک روزہ، دو ٹی ٹونٹی سیریز اور آئی سی سی ویمن ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے کیربین جزائز کا دورہ کر چکی ہے۔ تاہم قومی خواتین کرکٹ ٹیم انٹیگا کی سرزمین پر اپنا پہلا ٹی ٹونٹی میچ 30 جون کو کھیلے گی۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی آئی سی سی ویمن ٹی ٹونی رینکنگ میں خاص فرق نہیں ہے۔ پاکستان ساتویں جبکہ ویسٹ انڈیز چھٹے نمبر پر موجود ہے۔
قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان جویریہ خان پر امید ہیں کہ ان کی ٹیم نے اس دورے کے لیے سخت محنت کی ہے، اس کے نتائج بھی ثمر آور ہوں گے۔
جویریہ خان نے پی سی بی ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وبائی مرض کے بعد خواتین کی کرکٹ کو دنیا بھر میں نقصان ہوا۔ دورہ ویسٹ انڈیز پاکستان کرکٹ بورڈ کا شاندار اقدام ہے اور اس دورے سے ویمن کرکٹ کو فروغ ملے گا۔
جویریہ خان نے بتایا کہ انہوں نے ملتان اور کراچی کے کیمپس میں سخت محنت کی ہے۔ ’دونوں کیمپس ہمارے لیے نہایت اہم تھے کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں معطل تھیں مگر ان کیمپس میں کھلاڑیوں نے بین الاقوامی معیار کے مطابق سخت ماحول میں پریکٹس کی۔‘
جویریہ خان نے ویسٹ انڈیز ٹیم کو ایک کوالٹی اپوزیشن قرار دیا اور کہا ویسٹ انڈیز ٹیم ہوم گراؤنڈ ایک آسان حریف نہیں ہے۔ ’ہمارے لیے یہ دورہ ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا اور ہماری ٹیم اس کے لیے تیار ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جویریہ خان نے مزید کہا ماضی کی کامیابیوں سے ہمیں حوصلہ ملتا ہے مگر ہر دن نئے چیلنجز کے ساتھ طلوع ہوتا ہے۔ ہم انفرادی اور اجتماعی سطح پر مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ دورہ تاریخی ہے۔ پاکستان ویمن کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اے ٹیم بھی نیشنل ٹیم کے ساتھ دورہ ویسٹ انڈیز پر موجود ہے۔ پاکستان اے ٹیم ویسٹ انڈیز کی اے ٹیم کے ساتھ تین ٹی ٹونٹی اور تین ایک روزہ میچ کھیلے گی۔
سدرہ نواز قومی ٹیم کے ساتھ 52 ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کا تجربہ رکھتی ہیں ،سدرہ نوازاے ٹیم کی قیادت کریں گی۔
جویریہ خان نے کہا اے ٹیم ہمارے ساتھ ٹور کر رہی ہے، ملک میں خواتین کے کھیلوں کی نشوونما اور فروغ کے لیے یہ شاندار قدم ہے جس سے ملک میں کھیل کی سرگرمیوں پر اچھا اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے نئے آنے والے کھلاڑیوں کو بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کے مواقع میسر نہیں تھے تاہم وبائی مرض کے بعد کھلاڑی پہلی مرتبہ ایکشن میں نظر آئیں گے۔
جویریہ نے نوجوان کھلاڑیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا نوجوانوں کے پاس اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے کا نادر موقع ہے۔ نوجوان چیلنچ کا مقابلہ کریں اور اپنی پرفارمنس سے خود کو بہترین ثابت کریں۔
جویریہ خان (کپتان ، قومی ٹیم) ، رامین شمیم (ون ڈے کپتان ، 'اے' ٹیم) ، سدرہ نواز (ٹی 20 کپتان ، اے ٹیم) ، عالیہ ریاض ، ایمن انور ، انعم امین ، عائشہ نسیم، عائشہ ظفر، ڈیانا بیگ، فاطمہ ثنا، ارم جاوید، جویریہ رؤف، کائنات امتیاز، کائنات حفیظ، ماہم طارق، منیبہ علی صدیقی (ڈبلیو کی)، ناہیدہ خان، ناجیہ علوی (وکٹ کیپر)، ناشرا سندھو، نتالیہ پرویز، ندا ڈار، عمائمہ سہیل، صبا نذیر، سعدیہ اقبال، سدرہ امین اور سیدہ عروب شاہ۔