ہوائی فائرنگ کی چار سال پرانی ویڈیو وائرل ہونے پر خاتون گرفتار

وٹس ایپ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں لاہور کی رہائشی ایک خاتون کو ہوائی فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ایک تصویر میں خاتون نے پستول گود میں اٹھائے بچے کے منہ پر رکھا ہوا تھا۔

چار سال پہلے بنائی گئی خاتون کی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو اور تصاویر اچانگ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو خاتون کو لاہور پولیس نے بدھ کو دھر لیا۔

لاہور پولیس کے ایک ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ منگل کو اچانک وٹس ایپ میسجز میں ایک ویڈیو اور دو تصاویر موصول ہونی شروع ہوئیں۔ ویڈیو میں ایک خاتون کو ہوائی فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ایک تصویر میں خاتون نے پستول گود میں اٹھائے بچے کے منہ پر رکھا ہوا تھا۔ اسی طرح ایک اور تصویر میں خاتون ہاتھ میں ایک بندوق لیے کھڑی ہیں جس میں ان کے ساتھ ایک نو عمر لڑکی دیکھی جاسکتی ہے، جن کے ہاتھ میں پستول ہے جبکہ آگے ایک چھوٹا بچہ کھڑا ہے۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ ان تصاویر کے ساتھ ان کا کچھ تھوڑا بہت گھر کا پتہ بھی درج تھا۔ جب یہ ویڈیو اور تصاویر وائرل ہوئیں تو سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ساجد کیانی متحرک ہوئے اور دونوں نے ایس پی کینٹ صاعد عزیر کو فوری اپنی ٹیم کے ساتھ کارروائی کرنے کا حکم دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان کا کہنا تھا کہ خاتون والٹن روڈ کی رہائشی ہیں۔ ایس پی کینٹ اور ایس ایچ او تھانہ فیکٹری ایریا نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ایک تصویر جس میں خاتون کے ہاتھ میں بندوق ہے وہ بندوق نقلی ہے جبکہ پستول اصلی ہے۔ ہم نے خاتون سے وہ پستول بھی برآمد کر لیا ہے۔‘ ترجمان نے بتایا کہ خاتون کے خلاف پولیس کی مدعیت میں ہی مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

آپریشنز ونگ لاہور کے ایک ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’لاہور پولیس آج کل شہریوں میں خوف و ہراس پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ اس حوالے سے رواں سال ناجائز اسلحے کی نمائش کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 3115 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جبکہ اب تک 3137 ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا چکی ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل