سات سال بعد سپریم کورٹ کے لیے بلوچستان سے جج کی نامزدگی

سات سال بعد بلوچستان ہائی کورٹ سے کسی جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کرنے کی سفارش کی گئی ہے اس سے قبل ستمبر2014 میں بلوچستان سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا تھا۔

وکالت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل بار کی سیاست میں بھی کافی فعال رہے(ویب سائٹ بلوچستان ہائی کورٹ)

سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کی جانب سے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل کی بطور سپریم کورٹ جج تقرری کی سفارش کر دی گئی ہے۔

حتمی منظوری کے لیے معاملہ پارلیمانی کمیٹی برائے تقرری ججز کو بھجوا دیا گیا ہے جس کی منظوری کے بعد وزارت قانون نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے دو ججز جسٹس فیصل عرب اور جسٹس منظور احمد ملک کی ریٹائرمنٹ کے باعث دو نشستیں خالی ہوئی تھیں۔ جسٹس فیصل عرب گذشتہ برس نومبر جب کہ جسٹس منظور احمد ملک رواں برس اپریل میں ریٹائر ہوئے تھے۔

سات سال بعد بلوچستان ہائی کورٹ سے کسی جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کرنے کی سفارش کی گئی ہے اس سے قبل ستمبر 2014 میں بلوچستان سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا تھا۔

بلوچستان بار کے مطابق جسٹس جمال خان مندوخیل پہلے بلوچ جج ہوں گے جو سپریم کورٹ میں بطور جج تعینات کیے جائیں گے۔ اُن کا تعلق پشتون مندوخیل قبیلے سے ہے۔

پاکستان بار کونسل کے ممبر منیر کاکڑ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا ’یہ بہت تاریخ ساز فیصلہ ہے کہ بلوچستان کی مٹی سے پہلا جج سپریم کورٹ کا جج بنے گا۔‘ انہوں نے مزید کہا ’آج بلوچستان بار کے وکلا بہت خوش ہیں کہ ہمارا احساس محرومی ختم ہو گیا ہے کیوں کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے میرٹ پر فیصلہ کیا۔‘

انہوں نے تصدیق کی کہ ’ان سات سالوں میں بلوچستان سے کوئی نام سپریم کورٹ کے جج کے لیے زیر غور بھی نہیں آیا، نامزد ہونا تو دور کی بات تھی۔‘

واضح رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں سات ججز پنجاب سے، پانچ ججز سندھ ہائی کورٹ سے، دو ججز خیبر پختونخوا جبکہ ایک جج (جسٹس قاضی فائز عیسیٰ) بلوچستان سے ہیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل کون ہیں؟

بلوچستان ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق جسٹس جمال خان مندوخیل 12 نومبر 1961 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سے لے کر وکالت کی ڈگری تک کوئٹہ شہر سے تعلیم حاصل کی۔

وہ فیڈرل گورنمنٹ ہائی سکول کوئٹہ کے طالب علم رہے جب کہ بلوچستان یونیورسٹی کے شعبہ پولیٹیکل سائنس اور شعبہ اقتصادیات سے ماسٹرز کیا۔ 1987 میں قانون کی ڈگری یونیورسٹی لا کالج کوئٹہ سے حاصل کرنے کے بعد انہوں نے 1988 میں وکالت کرنا شروع کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جسٹس جمال خان مندوخیل 31 مئی 1990 کو ہائی کورٹ جب کہ مئی 2001 کو سپریم کورٹ کے وکیل مقرر ہوئے۔

وہ نیب میں ایڈیشنل ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں۔

2009 میں انہیں بلوچستان ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔ 10 سال بعد  اکتوبر 2019 میں انہوں نے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا حلف اٹھایا۔

ان 10 برسوں میں وہ چار مرتبہ قائم مقام چیف جسٹس بلوچستان کی ذمہ داری بھی ادا کر چکے ہیں۔

وکالت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل بار کی سیاست میں بھی کافی فعال رہے۔

جسٹس جمال خان قانونی سرگرمیوں کے علاوہ فٹ بال کے بھی دلدادہ ہیں۔ زمانہ طالب علمی میں وہ فٹ بال کے بہترین کھلاڑی رہے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان