بھارت: تودہ گرنے سے چند لمحے قبل ٹویٹ کرنے والی ڈاکٹر ہلاک

کوویڈ 19 کی پابندیوں میں نرمی کے بعد حالیہ ہفتوں کے دوران بھارت بھر سے سیاحوں نے بڑی تعداد میں پہاڑی علاقوں کا رخ کر لیا ہے۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹوئٹر پرجے پور کی رہائشی آیورویدک ڈاکٹر کی ٹائم لائن ہماچل پردیش میں چھٹیاں منانے کے دوران لی گئیں ان خوبصورت تصاویر سے بھری ہوئی ہے(تصویر: ڈاکٹر دیپا شرما/ٹوئٹر)

بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں روایتی آیورویدک طریقے سے علاج کرنے والی ڈاکٹر پہاڑی تودے کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ چھٹیاں منانے والی ڈاکٹر نے موت سے چند منٹ پہلے پہاڑی علاقے میں اپنی تصاویر کو ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔

جے پور کی رہائشی ڈاکٹر دیپا شرما وادی سانگلہ میں تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں اتوار کو دوپہر کے بعد پہاڑی تودہ گرا۔ خوفناک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہاڑ سے بڑے بڑے پتھر لڑھکتے ہوئے نیچے گر رہے ہیں۔ یہ پتھر ہائی وے کے قریب کھڑی کی گئی گاڑیوں کو لگے اور ایک آہنی پل کو دو حصوں میں تقسیم کر کے دریا میں جا گرے۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر شرما پتھروں کی زد میں آنے والی کاروں میں سے ایک میں موجود تھیں۔ وہ اسی جگہ پر دوسرے آٹھ افراد کے ساتھ جان سے گئیں۔ حادثے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

ڈاکٹر شرما نے اپنی آخری ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں بھارت کے اس آخری مقام پر کھڑی ہوں جہاں تک شہریوں کو جانے کی اجازت ہے۔ اس مقام سے تقریباً 80 کلو میٹر آگے ہماری سرحد تبت سے ملتی ہے۔‘ 

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ٹویٹر پرجے پور کی رہائشی آیورویدک ڈاکٹر کی ٹائم لائن ہماچل پردیش میں چھٹیاں منانے کے دوران لی گئیں ان خوبصورت تصاویر سے بھری ہوئی ہے جو ان کی آخری پوسٹس ثابت ہوئیں اور ان کے جاننے والے سکتے کے عالم میں رہ گئے۔

اس سے پہلے انہوں نے ویک اینڈ پر کی جانے والی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فطرت جو ہماری ماں ہے، کے بغیر زندگی کچھ بھی نہیں۔‘ 

حکام نے بھارتی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں ایسے کئی تودے گرے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق محکمہ موسمیات نے برسات کے دوران پہاڑی تودے گرنے کی کئی اتنباہ جاری کیے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریاست ہماچل پردیش میں حالیہ برسوں کے دوران پہاڑے تودے گرنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کوویڈ 19 کی پابندیوں میں نرمی کے بعد حالیہ ہفتوں کے دوران بھارت بھر سے سیاحوں نے بڑی تعداد میں پہاڑی علاقوں کا رخ کر لیا ہے۔

شدید بارشوں نے بھارت کے متعدد علاقوں میں تباہی مچا رکھی ہے۔ حالیہ دنوں میں ہی مغربی ساحلی علاقوں پر بھی سیلاب آیا ہے۔ اس سیلاب اور بارشوں سے ہونے والی تباہی میں150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ درجنوں لاپتہ ہیں۔ اس صورت حال سے معاشی سرگرمیوں کا مرکز ممبئی شہر اور سیاحتی مقام گوا کی ریاست بری طرح متاثرہوئے ہیں۔

سیلابوں سے ایشیا کے دوسرے علاقوں میں بھی تباہی ہوئی ہے۔ فلپائن کے دارالحکومت منیلا کے زیر آب آنے والے علاقوں سے ہزاروں افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ جب کہ حکام ایسی پناہ گاہیں تعمیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو متاثرین کے لیے کافی ہوں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا