لاہور میں ماں اور بیٹی کا مبینہ ریپ، دونوں ملزم گرفتار

وہاڑی سے لاہور آنے والی خاتون اور ان کی 15 سالہ بیٹی کو رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے منزل تک پہنچانے کی بجائے ریپ کا نشانہ بنا ڈالا۔

گرفتار ملزم عمر (تصویر آئی جی آفس پنجاب)

لاہور میں اتوار کی رات ماں اور بیٹی کے ریپ کیس کے دونوں ملزمان عمر فاروق اور منصب علی کو گرفتار کر لیا گیا۔

لاہور کے علاقے ایل ڈی اے ایوینیو ایچ ون بلاک میں اتوار کی رات وہاڑی سے آئی ایک خاتون اور ان کی 15 سالہ بیٹی کا رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے مبینہ طور پر ریپ کیا اور واردات کے بعد ملزم موقعے پر رکشہ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

جس کے بعد تھانہ چونگ کی پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج کی۔

ایف آئی آر کے مطابق 35 سالہ متاثرہ خاتون تحصیل میلسی ضلع وہاڑی کی رہائشی ہیں۔ وہ اتوار کی دوپہر تین بجے اپنی بیٹی کے ساتھ بس پر سوار ہوئیں اور رات 10 بجے کے قریب ٹھوکر بائی پاس پر اتریں۔

یہاں سے انہوں نے صدر، کینٹ میں رہائش پذیر اپنی بہن کے گھر جانے کے لیے رکشہ لیا۔ رکشہ ڈرائیور کے ساتھ ایک اور آدمی بھی تھا جو ان ماں بیٹی کو صدر کینٹ لے جانے کی بجائے ایل ڈی اے ایوینیو ایچ ون بلاک کی ایک اندھیری سڑک پر لے گیا اور ان کا ریپ کیا۔

خاتون کے بیان کے مطابق اس دوران انہوں نے شور مچایا مگر ملزمان ان کا منہ بند کرتے رہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اسی دوران وہاں پر ایک کار تھوڑے فاصلے پر رکی، جس کی روشنی دیکھ کر انہوں نے مزید شور مچایا تو ملزمان گھبرا کر رکشہ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

خاتون نے بتایا کہ ملزمان ان کا موبائل فون اور پانچ ہزار روپے نقد رقم بھی لے گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق خواتین کا کہنا ہے کہ ان کا شور سن کر علاقے کے کسی شخص نے 15 پر کال کر دی جس کے بعد مقامی پولیس موقعے پر پہنچ گئی۔

خاتون کا کہنا ہے کہ وہ ملزمان کے سامنے آنے پر ان کی شناخت کر سکتی ہیں۔ 

آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف گینگ ریپ اور دہشت گردی سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کی ٹیم نے موقعے سے شواہد اکٹھے کیے جبکہ متاثرہ خواتین کا میڈیکل بھی کروا لیا گیا ہے۔

سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ دونوں ملزمان سابقہ ریکارڈ یافتہ ہیں اور ریپ کے متعدد مقدمات میں ملوث ہیں

انہوں نے کہا کہ ملزم عمر فاروق عادی مجرم ہے۔ ’ملزم عمر فاروق نے دونوں ماں بیٹی کو رکشے پر سوار کیا اور ساتھی منصب علی کو بھی ساتھ بٹھا لیا۔‘

سی سی پی او لاہور کے ترجمان رانا عارف کے مطابق ملزم عمر 2020 اور 2021 میں ریپ کے مقدمات میں جیل جا چکا ہے اور دونوں مرتبہ اسے ضمانت پر رہا کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے خواتین کو رکشے سے باہر نکال کر اندھیرے میں قریب جھاڑیوں میں ریپ کیا۔ پولیس نے ماں بیٹی کو اپنی حفاظتی تحویل میں لے رکھا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان