لاہور پولیس نے 10 سال سے بس چلانے والے معذور ڈرائیور کو پکڑلیا

لاہور میں ٹریفک پولیس نے ’تیز رفتاری اور غفلت‘ سے ڈرائیونگ کرنے والے ایک بس ڈرائیور کو روکا تو پتہ چلا کہ وہ ایک ٹانگ سے معذور اور 10 سال سے اسی طرح ڈرائیونگ کر رہے ہیں۔

سٹی ٹریفک آفس لاہور کے ترجمان عارف راناکے مطابق  ڈرائیور اللہ دتہ کی ایک ٹانگ میں جان نہیں ہے اور ممکن ہے کہ وہ بس چلاتے ہوئے اپنی بیساکھی کو بریک یا کلچ دبانے کے لیے استعمال کرتے ہوں(فوٹو: سی سی پی او آفس لاہورپولیس)

لاہور میں پولیس نے 10 سال سے مسافر بس چلانے والے ایک ٹانگ سے معذور ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔

راوی روڈ سیکٹر کے ٹریفک انچارج مظفر علی کی مدعیت میں لاہور کے تھانہ راوی روڈ میں بس ڈرائیور اللہ دتہ، بس کے مالک اور بس اڈے کے مینیجر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس پر کارروائی کے بعد مذکورہ ڈرائیور اور بس کے مالک کو گرفتار کیا گیا۔

مظفر علی نے ایف آئی آر میں بیان لکھوایا کہ وہ اپنی ڈیوٹی پر تھے جب انہوں نے ایک مسافر بس کو راوی پل سے ٹمبر مارکیٹ چوک کی جانب انتہائی تیز رفتاری، غفلت اور لاپرواہی سے جاتے دیکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بس کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتی تھی لہٰذا انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اس بس کو روکا اور اس کے ڈرائیوراللہ دتہ سے کاغذات اور لائسنس مانگا۔

انہوں نے جب ڈرائیور کو بس سے نیچے اترنے کو کہا تو معلوم ہوا کہ وہ ایک ٹانگ سے معذور اور بیساکھیوں کے سہارے چل رہے ہیں۔

مظفر کے مطابق اللہ دتہ کے پاس گاڑی کے کاغذ اور لائسنس نہیں تھا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ وہ معذوری کے باوجود بس کیسے چلا رہے ہیں تو اللہ دتہ نے جواب دیا کہ بس کے مالک امجد پڈانا نے انہیں بس چلانے کے لیے دی اور کہا کہ اگر آپ کو کوئی روکے تو میں خود دیکھ لوں گا۔

سٹی ٹریفک آفس لاہور کے ترجمان عارف رانا نے بتایا کہ یہ بس شکر گڑھ سے لاہور کے درمیان چلتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور اللہ دتہ کی ایک ٹانگ میں جان نہیں ہے، جسے وہ استعمال نہیں کرسکتے اور ممکن ہے کہ وہ بس چلاتے ہوئے اپنی بیساکھی کو بریک یا کلچ دبانے کے لیے استعمال کرتے ہوں۔

کیا معذور افراد کمرشل گاڑی کا لائسنس حاصل کر سکتے ہیں؟

عارف رانا نے بتایا کہ معذور افراد کو کمرشل گاڑیوں کا لائسنس نہیں دیا جاتا جبکہ ان کی ذاتی گاڑی کا لائسنس بھی اسی وقت ملتا ہے، جب ان کے پاس معذوری کے حساب سے ڈیزائن گاڑی موجود ہو، جس کا سارا سسٹم سٹیئرنگ کے پاس لگا ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایسا لائسنس جاری کرنے کے لیے ڈرائیونگ ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ دتہ کے پاس کسی کار کا بھی لائسنس نہیں۔

دوسری جانب ڈی ایس پی شاہدرہ تھانہ مبشر کے مطابق گذشتہ ہفتے اسی بس اڈے کی ایک بس نے لاہور سے شکر گڑھ کے روٹ پر ٹریفک وارڈن توصیف کو کچلا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اللہ دتہ اور دیگر کے خلاف غفلت، تیز رفتاری اور غلط کام کی حوصلہ افزائی جیسی دفعات لگائی گئی ہیں۔

اللہ دتہ کی گرفتاری کے بعد سی ٹی او لاہورمنتظر مہدی نے تمام بس ڈرائیورز کے لائسنس چیک کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا: ’حادثات قسمت میں نہیں بلکہ غیر ذمہ دارانہ رویوں کی وجہ سے ہوتے ہیں اور ہمیں یہ رویے تبدیل کرنا ہوں گے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان