حیدرآباد کی پہچان دریائے سندھ کی میٹھے پانی کی مچھلی

حیدرآباد کی آٹو بھان روڈ پر میٹھے پانی کی مچھلی بنانے والے عامر خان کے مطابق ان کی دکان پر روزانہ چار سو سے پانچ سو اور کبھی کبھی سات سو کلو مچھلی فروخت ہے۔

حیدرآباد میں دریائے سندھ سے ملنے والی میٹھے پانی کی مچھلی کی کشش لوگوں کی بڑی تعداد کو اس شہر کی جانب لے آتی ہے۔

ویسے تو دریائے سندھ کی پلہ مچھلی زیادہ مشہور ہے، مگر وہ مخصوص موسم میں ہی آتی ہے۔ اس کے علاوہ رہو مچھلی بھی خاصی مقبول ہے۔ اس مچھلی کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو سو کلومیٹر دور کراچی سے لوگ صرف یہ مچھلی کھانے حیدرآباد آتے ہیں۔ 

حیدرآباد کے آٹو بھان روڈ پر میٹھے پانی کی مچھلی بنانے والے بریز فش پوائنٹ پوائنٹ کے مینیجر عامر خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’دریائے سندھ کی مچھلی میں منرلز ہوتے ہیں اور لوگ اس کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔ ہم دریائے سندھ کی میٹھے پانی کی مچھلی دو طریقوں سے بناتے ہیں۔ بار بی کیو اور فرائی۔ فرائی توے پر کی جاتی ہے، جب کہ بار بی کیو کوئلے پر بنایا جاتا ہے۔ باربی کیو بنانے کے لیے مچھلی کی کھال اتار دیتے ہیں۔ تاکہ وہ بہتر طور پر پک جائے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عامر خان کے مطابق ان کی دکان پر دور دراز کے شہروں سے لوگ آکر میٹھے پانی کی مچھلی کھاتے ہیں۔

’سمندر ی مچھلی میں نمک ہوتا ہے جب کہ دریائے سندھ کی مچھلی میں منرل ہوتے ہیں۔ اس میں کانٹے زیادہ ہوتے ہیں، مگر اس کے باجود اس کا ذائقہ اچھا ہوتا ہے۔ اس لیے یہ مقبول ہے۔‘

’ہوسکتا ہے کراچی میں سمندر کی مچھلی کھا کھا کر لوگوں کا دل بھر جاتا ہو تو وہ میٹھے پانی کی مچھلی کھانے ہمارے پاس آتے ہوں۔ وہ میٹھے پانی کی مچھلی کھا کر خوش ہو کر جاتے ہیں اور یہاں سے کھانے کے بعد اپنے دوستوں کے لیے پارسل بھی لے جاتے ہیں۔‘

میٹھے پانی کی مچھلی کو ذائقے دار بنانے کے لیے وہ اپنے تیار کردہ مصالحوں کا استعمال کرتے ہیں۔

عامر خان کے مطابق ان کی دکان پر روزانہ کی بنیاد پر چار سو سے پانچ سو اور کبھی کبھی سات سو کلو مچھلی فروخت ہوتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا