جب ولادی میر پوتن نے گزارا کرنے کے لیے ٹیکسی چلائی

خود کو سوویت یونین کا ایک وفادار خادم قرار دینے والے پوتن اس کے انہدام سے مایوس ہو گئے تھے۔ انہوں نے سوویت یونین کے خاتمے کو ’20 ویں صدی کا سب سے بڑا جغرافیائی اور سیاسی المیہ‘ قرار دیا۔

پوتن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد پیدا ہونے والے معاشی بحران کے دوران اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے کبھی کبھار بطور ٹیکسی ڈرائیور کام کرتے تھے(اے ایف پی فائل)

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے انکشاف کیا ہے کہ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد اپنی ضرویات زندگی کو پورا کرنے کے لیے وہ ٹیکسی چلانے پر مجبور ہو گئے تھے۔

یو ایس ایس آر کے ٹوٹنے پر پہلے بھی افسوس کا اظہار کرنے والے سوویت یونین کی خفیہ ایجنسی ’کے جی بی‘ کے سابق ایجنٹ پوتن نے کہا ہے کہ تین دہائیاں قبل یونین کا شیرازہ بکھرنے کا واقعہ زیادہ تر روسی شہریوں کے لیے ایک ’المیہ‘ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی صدر کا یہ بیان سرکاری خبر رساں ادارے ’آر آئی اے نووستی‘ نے براڈکاسٹر ’چینل ون‘ کی آنے والی فلم ’رشیا: ریسینٹ ہسٹری‘ کے اقتباس سے لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پوتن کا کہنا تھا: ’آخر سوویت یونین کا خاتمہ کیا ہے؟ یہ سوویت یونین کے نام سے اصل میں تاریخی روس کا انہدام ہے۔‘

خود کو سوویت یونین کا ایک وفادار خادم قرار دینے والے پوتن اس کے انہدام سے مایوس ہو گئے تھے۔ انہوں نے سوویت یونین کے خاتمے کو ’20 ویں صدی کا سب سے بڑا جغرافیائی اور سیاسی المیہ‘ قرار دیا۔

پوتن سوویت یونین سے علیحدہ ہونے والی ریاستوں کے مغرب کے فوجی اتحاد میں شمولیت کے بارے میں حساس ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روس نے رواں ہفتے ہی نیٹو سے اتحاد میں جارجیا اور یوکرین کی شمولیت کے 2008 کے فیصلے کو باضابطہ طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یونین کا خاتمہ اپنے ساتھ شدید معاشی عدم استحکام کا دور لایا تھا جس نے بہت سے روسیوں کو غربت میں دھکیل دیا تھا۔

نیوز ایجنسی نے دستاویزی فلم کے اقتباسات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پوتن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ یونین کے ٹوٹنے کے بعد پیدا ہونے والے معاشی بحران کے دوران اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے کبھی کبھار بطور ٹیکسی ڈرائیور کام کرتے تھے۔

پوٹن نے کہا کہ ’بعض اوقات مجھے اضافی رقم کمانا پڑتی تھی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ایک پرائیویٹ ڈرائیور کے طور پر گاڑی کے ذریعے اضافی پیسے کمانے کے بارے میں بات کرنا ناخوشگوار ہے لیکن بدقسمتی سے، ایسا ہی ہوا۔‘

روس سوویت یونین کا مرکز تھا جس سے مغرب میں بالٹک سے لے کر وسطی ایشیا تک 15 رپبلک ممالک نے جنم لیا۔

سال 1991  میں معاشی مشکلات کی وجہ سے سوویت یونین منہدم ہو گیا تھا اور روس ایک آزاد ملک کے طور پر وجود میں آیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا