مہمند کے پہلے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والی ساس بہو

ساس دنیا بی بی کی خواہش ہے کہ وہ کامیاب ہو کر خواتین کے مسائل کم کرنے میں مدد کریں جبکہ بہو رابعہ علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے منشور کے ساتھ انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند میں پہلے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کی نشستوں پر ایک ہی گھر سے ساس اور بہو انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

ساس دنیا بی بی کی خواہش ہے کہ وہ کامیاب ہو کر خواتین کے مسائل کم کرنے میں مدد کریں جبکہ بہو رابعہ علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے منشور کے ساتھ انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔

انڈیپنڈنٹ اردو نے مہمند کے علاقے میچنئی بائی کور میں بلدیاتی انتخابات کی ولیج کونسل کے لیے خاتون رکن کی امیدوار دنیا بی بی اور رابعہ سے گفتگو کی۔

ولیج کونسل ترکزئی تھری کی خاتون رکن کی امیدوار 65 سالہ دنیا بی بی نے بتایا کہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی امیدوار کے طور پر ان کا انتخابی نشان لالٹین ہے اور ان کا حلقہ انتخاب کادوکور، بھائی کور، مدارکور، شال کلے اور رنگینہ غونڈے پر مشتمل ہے۔

انہوں نے بتایا: ’میں ان علاقوں میں گذشتہ 12 سے 13 دنوں سے مہم کے لیے جا رہی ہوں اور ہر ایک گھر جاچکی ہوں۔‘

ان کے مطابق: ’لوگوں سے کہتی ہوں کہ مجھے ووٹ دیں، میں خود ان پڑھ ہوں لیکن لکھنا پڑھنا عام کروں گی۔‘

انہوں نے بتایا کہ دیگر خواتین بھی ان کے مقابلے میں الیکشن لڑرہی ہیں، مگر ایک کی منت سماجت کرنے کے بعد انہوں نے اپنے کاغذات واپس لے لیے اور دوسری امیدواروں کے بارے میں معلومات سے پتہ چلا کہ وہ مہم کے لیے اب تک گھر سے باہر ہی نہیں نکلیں۔ 

کیا آپ بہو کی مہم میں مدد کرتی ہیں؟

دنیا بی بی نے کہا: ’بہو کے لیے ان کی بہنیں اور خاندان والے مہم چلاتے ہیں اور میں بھی لوگوں سے کہتی ہوں کہ میری بہو الگ گاؤں سے اور میں دوسرے گاؤں سے امیدوار ہوں اور اس کی بھی مدد کریں۔‘

انہوں نے کہا: ’اگر ہم دونوں کامیاب ہوگئیں تو لوگوں کے مسائل زیادہ حل ہوجائیں گے اور ہم چاہتی ہیں کہ لوگوں کی تکالیف کو دور کرسکیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ولیج کونسل ترکزئی ٹو سے خاتون رکن کے لیے امیدوار 31 سالہ رابعہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ چونکہ ان کا ووٹ ان کے والدین کے گاؤں میں درج تھا اسی لیے انہوں نے وہیں سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔ 

وہ کہتی ہیں کہ وہ آزاد حیثیت سے انتخابات لڑ رہی ہیں اور کامیاب ہونے پر قوم کی خدمت کریں گی۔ 

رابعہ نے بتایا کہ ان کی مہم میں ان کے شوہر اور دیور ان کی مدد کر رہے ہیں۔ 

جب ان سے پوچھا گیا کہ ووٹ ڈالنے اور انتخابی مہم میں کن مشکلات کا سامنا ہے تو انہوں نے بتایا: ’یہاں پر پہلے خواتین کو ووٹ ڈالنے کے بارے میں معلوم نہیں تھا لیکن اب یہاں پر عام انتخابات ہوتے ہیں تو خواتین کو ووٹ کے بارے میں کچھ نہ کچھ معلوم ہوتا ہے۔ اب جب ہمارے گھر میں خواتین آتی ہیں تو ہمیں بتاتی ہیں کہ میں ووٹ ڈالنے گئی تھی لیکن ووٹ ڈالنا نہیں آتا۔‘

خیبرپختونخوا میں پہلے مرحلے میں 17 اضلاع میں 19 دسمبر 2021 کو بلدیاتی انتخابات منعقد ہوں گے جن میں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بھی بلدیاتی انتخابات منعقد ہوں گے۔

پہلے مرحلے میں تین اضلاع مہمند، خیبر اور باجوڑ میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہوں گے۔ ضلع مہمند میں سات نیبرہڈ اور 58 ولیج کونسلز میں 155 خواتین انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

ضلع خیبر کے 147 ولیج کونسل/ نیبرہڈ کونسل میں 193 خواتین انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جبکہ ضلع باجوڑ کے 127 ولیج/نیبرہڈ کونسل میں 241 خواتین بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین