مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی فوج کےچھاپے اور فلسطینی شہریوں سے جھڑپیں

گذشتہ ہفتے اسرائیلی پولیس نے ایک 14 سالہ فلسطینی نو عمر لڑکی کو اپنے 26 سالہ اسرائیلی ہمسائے کو چاقو مارنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔

اسرائیلی فوج کی مقبوضہ مغربی کنارے میں جمعے کو چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں جن کے دوران فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

اسرائیلی فوج کو ان فلسطینی شہریوں کی تلاش ہے جن پر اسرائیلی فوج نے ایک اسرائیلی آباد کار کو قتل جب کہ دو افراد کو زخمی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان چھاپہ مار کارروائیوں کے لیے فوج کی تین اضافی بٹالینز سمیت سپیشل فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔

اسرائیلی لیفٹیننٹ جنرل ایویو کچاوی کا کہنا ہے کہ ہم ان ’دہشت گردوں‘ کو گرفتار کرنے تک نہیں رکیں گے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ران کوچاو نے اس قبل بیان جاری کیا تھا کہ جمعرات کی رات کو کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ہلاک ہونے والے آباد کار کی شناخت یہواد ڈیمنٹ مین کے نام سے کی گئی ہے۔

جمعرات کو پیش آنے والا یہ واقعہ اس علاقے میں گذشتہ کئی ماہ سے ہونے والے پرتشدد واقعات کی تازہ کڑی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیل نے 1967 کی جنگ کے دوران مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا۔ تب سے یہاں پر سات لاکھ اسرائیلی آباد کار منتقل ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی آباد کاروں کی مقبوضہ مغربی کنارے میں منتقلی کو عالمی برادری غیر قانونی عمل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی سمجھتی ہے۔

اسرائیلی آبادکار کے قتل کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی لیکن کئی فلسطینی تنظیموں نے فائرنگ کے اس واقعے کی تعریف کی ہے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اسرائیلی آباد کار کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔

یاد رہے گذشتہ ہفتے اسرائیلی پولیس نے ایک 14 سالہ فلسطینی بچی کو اپنے 26 سالہ اسرائیلی ہمسائے کو چاقو مارنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا