باجوڑ: بلدیاتی انتخابات میں خواتین کی غیر معمولی شرکت

باجوڑ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 230 خواتین امیدوار میدان میں اتری تھیں اور خواتین ووٹرز کی تعداد پونے تین لاکھ سے زائد تھی۔

خیبر پختونخوا ضلع باجوڑ میں بلدیاتی انتخابات کی ووٹنگ کے روز آج مقامی خواتین نے بڑھ چڑھ کر اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

بلدیاتی انتخابات کے لیے 230 خواتین امیدوار میدان میں اتری تھیں اور خواتین ووٹرز کی تعداد پونے تین لاکھ سے زائد تھی۔

پاکستان کی تاريخ میں پہلی مرتبہ قبائلی اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات مہمند، ضلع خیبر اور باجوڑ میں ہوئے۔

باجوڑ میں دو تحصیل کونسل اور 127 ولیج کونسلوں پر انتخابات کے لیے 362 پولنگ سٹیشنز  پر پولنگ کا عمل آج اتوار شام پانچ بجے اختتام پزیر ہوا۔

ضلع بھر میں خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ سات پولنگ اسٹیشن اور باقی 348 پر مرد و خواتین کے مشترکہ پر پولنگ کا عمل جاری رہا۔

الیکشن کمیشن باجوڑ کے مطابق سال 2019 میں باجوڑ کے کل ووٹرز کی تعداد 522476 تھیں جبکہ اب یہ تعداد 623323 تک پہنچ گئی ہے۔
باجوڑ تحصیل خار صدیق آباد پولنگ اسٹیشن میں فی میل پولنگ ایجنٹ جو اپنا نام نہیں بتا رہی تھیں اور پولنگ کمرے سے باہر آکر میڈیا سے بھی بات کرنے سے ہچکچا رہی  تھیں، انہوں نے انڈپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ’ اس بلدیاتی انتخابات میں کافی زیاد تعداد میں خواتین ووٹرز آرہی ہیں اور پولنگ کا عمل کافی اچھا چل رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سوال پر کہ کیا خواتین کو انتظامیہ اور گھر والوں طرف سے فیسلیٹیٹ کیا جارہا ہے؟، انہوں نے بتایا ’ووٹ کاسٹ کرنے کی لیے خواتین کو گھروں سے اجازت دی جاتی ہے اور وہ پردے کے ساتھ یہاں ووٹ کاسٹ کرتی ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے اور خواتین خوشی سے ووٹ پول کرنے کے بعد واپس پردے میں ہی جاتی ہیں۔‘

 ان کا کہنا تھا کہ  کافی خواتین ووٹرز کو پتہ ہے کہ ووٹ کس طرح پول کیا جاتا ہے اور کچھ ایسی بھی ہیں جن کو طریقہ کار سمجھ نہیں آتی، پھر ہم ان کو ووٹ پول کرنے کی بارے میں آگاہ کرتے ہیں۔

’صوبائی الیکشن میں خواتین ووٹرز بہت کم تھیں، بلدیاتی انتخابات میں خواتین ووٹرز کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ مشکل ہے کہ شام پانچ بجے تک یہ ووٹنگ کا عمل پورا ہوجائے۔ اس بار خواتين اس لیے زیادہ ہیں کہ اس الیکشن میں خواتین امیدوار بھی میدان میں اتری ہیں۔ ووٹرز میں لڑکیاں بھی ہیں اور عمر رسیدہ خواتین بھی۔ بلدیاتی انتخابات پہلی بار ہو رہے ہیں۔ ان میں ووٹ ڈالنے والوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اس وجہ سے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے میں مشکلات ہوتی ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان