وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وہ انڈیا کے ساتھ چار روز تک جاری رہنے والی جنگ کے کئی اہم واقعات کے عینی شاہد ہیں جس میں اس دوران گرائے گئے چھ انڈین طیاروں کی ویڈیوز بھی شامل ہیں۔
لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محسن کا کہنا تھا کہ جنگ کے دنوں میں انٹیلی جنس اداروں کا کردار فیصلہ کن رہا اور اس دوران پاکستان کی مسلح افواج نے انڈین جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔
ان کے مطابق: ’ہم نے ریڈار پر انڈین طیاروں کو گرتے دیکھا لیکن فیصلہ کیا کہ جب تک ثبوت ہاتھ نہیں آتا اس اعلان نہیں کریں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ انڈیا کی تمام منصوبہ بندی پاکستان کو پہلے سے معلوم تھی۔
’انڈیا نے ہماری ایک ایئر بیس پر سات میزائل فائر کیے لیکن کوئی بھی اندر نہیں گرا۔ جس بیس پر قیمتی اثاثے موجود نہیں تھے، صرف اسی پر حملہ ہوا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نور خان ایئر بیس پر حملے کے باوجود کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔ ’صرف ایک بیس پر ہمارے جوان شہید ہوئے لیکن اس کے باوجود ہماری فورسز نے انڈیا کے خلاف تمام اہداف حاصل کیے اور ہم نے جنگ کے دوران کبھی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا۔‘
انہوں نے بتایا: ’ہم انڈیا کو اس سے بھی زیادہ نقصان پہنچا سکتے تھے لیکن ان سے یہ نقصان بھی برداشت نہیں ہوا۔‘
ان کے بقول فیلڈ مارشل کی حکمت عملی نے پاکستان کو جنگ میں برتری دلائی۔
’میں گواہی دے سکتا ہوں کہ فیلڈ مارشل نے بہترین قیادت کی۔ آج بھی انڈیا پاکستان میں دہشت گردی کرا رہا ہے اور ہماری سکیورٹی فورسز اس کے خلاف بھرپور کارروائیاں کر رہی ہیں۔‘
محسن نقوی نے مزید کہا کہ ’پاکستان پر دباؤ آیا کہ جہاز گرانے کے بعد انڈٰیا کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہ کی جائے جس پر آرمی چیف نے غیر ملکی وفد سے کہا انڈٰیا چمکتی ہوئی مرسڈیز اور پاکستان ڈمپر ہے، دونوں گاڑیوں کے تصادم ہونے پر اندازہ لگالیں نقصان کس کا زیادہ ہوگا؟ اس پر وہ چپ ہوگئے۔‘
انہوں نے کہا کہ انڈیا میں صرف دو افراد اجیت دوول اور امت شاہ حکومت چلا رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اپریل میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے حملے میں 26 افراد مارے گئے تھے جس کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس ان دونوں حریفوں کے درمیان شدید لڑائی چھڑ گئی اور یہ عشروں پرانے تنازع کی تازہ ترین شدت تھی۔
نئی دہلی نے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا جس نے ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
تاہم انڈٰیا نے سات مئی کی شب اچانک پاکستان پر میزائلوں سے حملہ کر دیا جس کے بعد چار روز تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔
پاکستان نے اس چار روزہ جنگ کے دوران تین رفال سمیت انڈیا کے پانچ طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے اور انڈین عسکری حکام نے بھی اپنے ’کچھ‘ طیاروں کے گرنے کا اعتراف کیا ہے تاہم کسی بھی انڈین عہدیدار نے ابھی تک درست تعداد نہیں بتائی۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان نے انڈیا کی جارحیت کا ناقابل تصور جواب دیا لیکن افسوس کہ کچھ لوگ ان اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔