گوادر اور ایران میں بارشوں کے بعد سیلاب نے ’تباہی‘ مچا دی

بلوچستان اور ایران میں شدید بارشوں کے بعد گوادر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ ایرانی شہریوں نے گھروں میں داخل ہونے والے پانی کو اپنی مدد آپ کے تحت نکالنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے بعد گوادر اور کیچ میں ممکنہ سیلابی ریلوں کی پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر گوادر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بارشوں کے باعث شہر میں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ متعدد مکانات میں پانی جمع ہو گیا ہے۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کیچ کی جانب سے کیچ میں بھی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

بیان کے مطابق بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور لوگوں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے۔

اس ریسکو آپریشن میں پاکستان آرمی، نیوی، پاکستان کوسٹ گارڈ اور لیویز فورس کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک ضلع کیچ اور تربت میں 24 ملی میٹر اور گوادر، پسنی، جیونی میں 57 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں گوادر کے علاقے کپرشکربل کا ایک مقامی شخص کہہ رہا ہے کہ یہاں پر بند ٹوٹنے سے سیلاب آیا ہے اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ مقامی افراد کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں گذشتہ رات 12 بجے سے شروع ہونے والی بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے گذشتہ ہفتے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا کہ بارشوں کا یہ سلسلہ تین جنوری سے پانچ جنوری تک جاری رہے گا۔

گوادر کے نگوری وارڈ کے رہائشی حسین احمد بلوچ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شہر میں اس وقت ہنگامی صورتحال ہے اور سیلاب کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے۔

حسین احمد بلوچ نے بتایا کہ گذشتہ رات سےشروع ہونے والی بارشوں کے باعث گوادر شہر کا پرانا شہر مکمل سیلاب کی زد میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ متاثر گوادر پورٹ کے قریب پرانا ملا بند کا علاقہ ہوا ہے۔ ’جہاں تقریباً 500 کے قریب مکان مکمل پانی میں ڈوب چکے ہیں۔‘

ایران بھی سیلابی ریلوں کی زد میں

سیستان بلوچستان کے چاہ بہار سمیت دیگر ساحلی ایرانی علاقوں میں اتوار شب سے شروع ہونے والی بارشوں کے باعث سیلابی کیفت پیدا ہو چکی ہے۔

سیلابی ریلوں کے باعث شہریوں کی زندگی مفلوج ہے اور بعض جگہوں پر لوگ گھروں میں محصور ہو چکے ہیں۔ 

ایران سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طوفانی بارشوں کےبعد سیلابی ریلوں نے شہروں کا رخ کرلیا اور شاہراہوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچا ۔ علاقے سے آمدہ اطلاعات کے مطابق چاہ بہار کےعلاقے کنارک میں سلابی  پانی نے تباہی مچاہی اور شہروں کے علاوہ بازار بھی پانی سے بھرگئے۔  

ایرانی شہریوں نے گھروں میں داخل ہونے والے پانی کو اپنی مدد آپ کے تحت نکالنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ رسانک نیوز کی رپورٹ کے مطابق دشتیاری کےعلاقے میں مکان گرنے سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک دوسرا شخص سیلابی ریلے سے گاڑی میں گزرنے کےدوران  بہہ جانے سے ہلاک ہوگیا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب ایرانی حکام نے پانی بھرجانے کے باعث استقلال ڈیم کے سپل وے کھول دیے ہیں جب کہ سیلابی ریلوں سے ندی نالوں میں طغیانی کے باعث مناب کےدوسرے پل کے بالائی کنارے تک پانی پہنچ چکا تھا۔ 

سیلابی ریلوں نے مقامی باشندوں کی زرعی زمینوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

بعض ویڈیوز میں پانی گھروں میں داخل دیکھا جا سکتا ہے جہاں گھر کا سارا سامان بھی پانی میں ڈوب گیا ہے جب کہ گھر کے مکین پانی کو نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 

ایرانی صوبہ سیستان پاکستان کی سرحد سے متصل علاقہ ہے جہاں بلوچ آبادی کی اکثریت ہے۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان