سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے بدھ کو ایران پر زور دیاہے کہ وہ خطے میں اپنا ’منفی رویہ‘ ترک کرے۔
ان خیالات کا اظہار سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے بدھ کو مجلس شوریٰ سے سالانہ خطاب میں کیا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ ’ایران مملکت کا ہمسایہ ملک ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ منفی پالیسی اور خطے میں اپنا برتاؤ تبدیل کرتے ہوئے بات چیت اور تعاون کا راستہ اختیار کرے گا۔‘
’عدم استحکام اور جارحیت‘ کی پالیسی ترک کرے گا اور مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام لانے میں تعاون کرے گا۔‘
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر شاہ سلمان نے ویڈیو لنک کے ذریعے مجلس شوریٰ سے خطاب کیا ہے جو کہ چار منٹ سے کم دورانیے کا تھا۔
Custodian of the Two Holy Mosques Inaugurates Works of 2nd Year of 8th Session of Shura Council.#SPAGOV pic.twitter.com/IpOT2E2rHh
— SPAENG (@Spa_Eng) December 30, 2021
یمن کا تنازع
اپنے خطاب میں وسیع موضوعات پر بات کرتے ہوئے شاہ سلمان نے یمن تنازع کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کی جانب سے پہل کرنے اور لبنان کے عوام کی حمایت کا عہد کیا جنہیں معاشی بحران اور حزب اللہ سے سکیورٹی خطرات کا سامنا ہے۔
ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے خطرے پر قابو پانے میں یمن کی قانونی حکومت کی حمایت کے علاوہ، سعودی عرب نے یمنی عوام کے انسانی مصائب کو کم کرنے کے لیے مختلف قسم کی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حوثی باغیوں نے 2014 میں یمن کے دارالحکومت صنعا سے اس وقت کے صدر عبدالرب منصور ہادی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا اور سعودی عرب کی قیادت میں عرب ریاستوں کے اتحاد کی مداخلت کو فروغ دیا ہے۔
سعودی عرب تنازعے کے خاتمے کے لیے فریقین کو ’سیاسی حل قبول کرنے‘ پر زور دے رہا ہے لیکن اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے امن مذاکرات اب تک ناکام رہے ہیں۔
لبنان کے بارے میں سعودی عرب کے بادشاہ نے کہا کہ سعودی عرب اپنے لبنانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
وژن 2030
خود کو خادم حرمین شریفین کہلوانے والے سعودی فرمانروا نے باور کرایا کہ مجلس شوری جو کام کر رہی ہے وہ گراں قدر ہے۔ مملکت وژن 2030 پروگرام ایک مضبوط معیشت تخلیق دینے کے لیے کوشاں ہے جو بین الاقوامی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکے۔
وژن پروگرام کے دوسرے مرحلے کا آغاز کامیابیوں کے پہیے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ پٹرولیم کی منڈی کا استحکام توانائی کے میدان میں سعودی عرب کی حکمت عملی کی کامیابی ہے۔
عرب اور اسلامی دنیا میں مقام
شاہ سلمان کے مطابق عالمی سطح پر سعودی عرب کا مقام عرب اور اسلامی دنیا میں اس کے مقام کے ساتھ وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا کی وبا کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں سعودی شہریوں اور غیر ملکی شہریوں شہریوں کا شکریہ ادا کیا جو سعودی عرب میں ملازمتوں یا کاروبار کے سلسلے میں مقیم ہیں۔ اسی طرح تمام سیکٹرز میں ہر فوجی کے لیے اظہار تشکر کیا۔
حزب اللہ کے غلبے پر روک لگانا
شاہ سلمان نے باور کرایا کہ سعودی عرب اس مشکل وقت میں برادر لبنانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے تمام لبنانی قیادت اور رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اپنے عوام کے مفادات کو پہلے درجے کا مقام دیں۔ علاوہ ازیں لبنانی ریاست پر دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کے غلبے کا سلسلہ روکیں۔
بین الاقوامی سطح پر شاہ سلمان نے افغانستان کے امن و استحکام کی اہمیت پر زور دیا تا کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کی آماج گاہ نہ بن سکے۔
شاہ سلمان کے اس خطاب کے موقعے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔