مری سانحہ: کمشنر سمیت 15 سے زائد افسران معطل

مری میں برفباری کے بعد ہونے والے حالیہ سانحے کی انکوائری رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی گئی جس کی رو سے واقعے کے ذمہ دار افسران علاقہ کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی پی او راولپنڈی سمیت 15 دیگر عہدیداروں کو اپنے عہدوں سے ہٹا دیاگیاہے۔

8 جنوری 2022 کو مری میں شدید برف باری کے بعد  برف میں پھنسی ایک گاڑی (فائل تصویر: اے ایف پی)

مری میں برفباری کے بعد ہونے والے حالیہ سانحے کی انکوائری رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی گئی جس کی رو سے واقعے کے ذمہ دار افسران علاقہ کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی پی او راولپنڈی سمیت 15 دیگر عہدیداروں کو اپنے عہدوں سے ہٹا دیاگیاہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے عہدوں سے ہٹائے گئے اعلی افسران کے خلاف انضباطی کارروائی کے لیے وفاقی حکومت کو سفارش بھی کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن نے یہ انکوائری اور افسران کے خلاف کارروائی مسترد کرتے ہوئے معاملے کی چھان بین کے لیے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیاہے۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن کے ذریعےویڈیوخطاب کیاجس میں بتایاگیاکہ کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو عہدے سے ہٹاکر وفاقی حکومت بھیج دیاگیا ہے اور معطل کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے نیز ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو عہدے سے ہٹا کر خدمات وفاقی حکومت کے سپرد،معطل کرنے اورانضباطی کارروائی کی سفارش کی گئی اور اے سی بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔

سی پی او راولپنڈی اوراے ایس پی مری کو عہدے سے ہٹا کرخدمات وفاقی حکومت کے سپرد، معطل کرنے اورانضباطی کارروائی کی سفارشات پیش کی گئی ہیں جب کہ سی ٹی او راولپنڈی،ڈی ایس پی ٹریفک،ایس ای ہائی ویز سرکل ٹو راولپنڈی،ایکسین ہائی راولپنڈی کومعطل،ایکسین ہائی وے میکینکل،ایس ڈی او ہائی وے میکینکل،ڈویژنل فارسٹ آفیسر کو بھی معطلی اور انضباطی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مری،انچارج مری ریسکیو 1122،ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے پنجاب معطل کر دیے گئے ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے مطابق سانحہ مری کی وجوہات اورذمہ داروں کا تعین کر نے کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کی سربراہی میں ہائی لیول انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔

اعلی سطحی کمیٹی نے سانحہ مری کے پس پردہ حقائق کا جائزہ لیا اورانکوائری رپورٹ مرتب کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ انہوں نے قوم سے سانحے کی شفاف انکوائری اورذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ پورا کیا۔

انہوں نے کہا کہ مری میں ہونے والا سانحہ ہر لحاظ سے افسوسناک اورانتہائی تکلیف دہ ہے۔کوئی ذی روح ایسا نہیں جس نے اس حادثے کی شدت کو محسوس نہ کیا ہو۔ہم پوری قوم کے ساتھ سانحہ مری کے متاثرین کے دکھ میں شریک ہیں۔

اس معاملے پر مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہاکہ مری میں ہونے والے واقعہ کی انکوائری پر عوام مطمئن نہیں ہیں اس لیے اسے مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ 30 افراد برفباری میں انتظامیہ غفلت سے جان سے گزر گئے لیکن اس نااہلی کا ملبہ چند افسران پر ڈال دیا گیا جب کہ یہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی ہے۔

’اتنے بڑے واقعے پر ایک انکوائری رپورٹ کے ذریعے سزا کا تعین کر لیا گیا وہ بھی صرف عہدوں سے ہٹانے کا اعلان کیا گیا جنہیں پھر تعینات کردیا جائے گا۔‘

احسن اقبال نے مطالبہ کیاکہ مری واقعے پر جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور اس کے بعد جو بھی ذمہ دار ہو اسے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کی لاپروائی ممکن نہ رہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان