عمران، مودی ملاقات کا امکان بہت کم، پاکستانی سفیر

سفیر فیصل ترمذی نے کہا کہ اس موقع پر مجھے نہیں لگتا کہ ملاقات ہوگی لیکن اگلے 24 گھنٹے دونوں سربراہان آمنے سامنے ہی رہیں گے تو چانس ہے کہ مصافحہ ہو جائے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اجلاس کے لیے پاکستان کی فضائی حدود میں سے گزر کر جانے کی اجازت ملنے کے باوجود ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مبصرین کے خیال میں یہ مودی کی طرف سے پاکستان کو واضح اور سخت موقف کا پیغام دینے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔

کرغستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستانی وزیراعظم عمران خان پہنچ چکے ہیں تاہم پاکستانی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کا امکان بہت کم ہے۔”

سفیر فیصل ترمذی نے کہا کہ اس موقع پر مجھے نہیں لگتا کہ ملاقات ہوگی لیکن اگلے 24 گھنٹے دونوں سربراہان آمنے سامنے ہی رہیں گے تو امکان ہے کہ مصافحہ ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایسا بین الاقوامی فورم ہوتا ہے تو حتمی طور پر کچھ کہا نہیں جا سکتا کہ ملاقات ہوگی یا نہیں۔ ’جو بھی ہوگا ایک دم ہی ہوگا۔‘

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اجلاس کے لیے پاکستان کی فضائی حدود میں سے گزر کر جانے کی اجازت ملنے کے باوجود ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مبصرین کے خیال میں یہ مودی کی طرف سے پاکستان کو واضح اور سخت موقف کا پیغام دینے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان اجلاس کی دو نشستوں سے خطاب کریں گے۔ اجلاس میں شریک رہنما مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے علاوہ کئی فیصلوں کی منظوری دیں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم کانفرنس میں شرکت کرنے والے دیگر رہنمائوں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کی سی پیک میں دلچسپی

فیصل ترمذی نے کہا کہ ہماری تجارت پانچ ارب ڈالر کی ہے لیکن وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس کو اگلے دو برس میں 20 ارب ڈالر تک لے کر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر اور کراچی پورے سینٹر ایشیا کی دلچسپی کا مرکز ہے۔ کرغزستان فارما سوٹیکل کمپنی گوادر میں کھولنا چاہتے ہیں۔ سی پیک نارتھ ساؤتھ راہداری ہے اور قدرتی طور پر اس کی توسیع وسطی ایشیائی ممالک میں بنتی ہے۔ کرغزستان اور قزاقستان کے لیے بین الاقوامی پانیوں تک پہنچنے کا مختصر راستہ ہے۔

فیصل ترمذی نے مزید بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کرغزستان کے صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیں گے۔ وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں جمعرات کو شروع ہونیوالے 19 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

پاکستان 2017ء میں شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کے بعد سے امور خارجہ، دفاع، قومی سلامتی، معیشت اور تجارت، تعلیم، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، سیاحت اور ذرائع ابلاغ سمیت تنظیم کے مختلف شعبوں میں شرکت کر رہا ہے۔

اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ مہینے بشکیک میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کی تھی اور فورم نے ان دستاویزات اور فیصلوں پر غور کرکے ان کو حتمی شکل دی جن پر سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس میں دستخط کئے جائیں گے۔

سربراہان مملکت کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلیٰ ترین فورم ہے جو ادارے کے لائحہ عمل ، مستقبل کے منصوبوں اور ترجیحات پر غور کرکے ان کا تعین کرتا ہے۔

پاکستانی سفیر نے یہ بھی بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ثقافتی پروگرام میں بلوچستان کے لوک فنکار اختر چنل پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ ثقافتی پروگرام میں ہر رکن ملک کا ایک فنکار شریک ہوتا ہے جس کا مقصد تمام ممالک کے درمیان باہمی ثقافتی ہم آہنگی پیدا کرنا ہوتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان