اولمپکس کی تاریخ کیا رہی ہے؟

1994 سے ہر دو سال بعد اولمپکس منعقد ہوتے رہے ہیں۔ یہ ترتیب کورونا وائرس وبا کی وجہ سے2020 ٹوکیو گرمائی کھیلوں کو2021 تک ملتوی کرنے سے ختم ہوگئی۔

امریکہ کے ناتھن چن بیجنگ 2022 کے سرمائی اولمپکس گیمز سے قبل 31 جنوری 2022 کو بیجنگ کے کیپیٹل انڈور سٹیڈیم میں تربیتی سیشن میں حصہ لے رہے ہیں (تصویر: اے ایف پی)

پہلا نام نہاد، جدید اولمپکس 1896 میں یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں ہوا، لیکن 1924 تک افتتاحی سرمائی اولمپکس منعقد نہیں ہوئے تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، کیلون کولج اس وقت امریکی صدر تھے اور اسی سال نئے بننے والے سویت یونین میں ولادی میر لینن انتقال کر گئے۔ امریکہ میں ایک نئی کار کی قیمت 300 ڈالر تک تھی۔

1924 سے 1992 تک سرمائی اور گرمائی اولمپکس ایک ہی سال تھے۔92 میں فرانس کے شہر البرٹ ویل میں سرمائی کھیل ہوئے جس کے بعد بارسلونا میں سمر گیمز کھیلے گئے۔ پھر تبدیلی آئی۔

1994 سے ہر دو سال بعد اولمپکس منعقد ہوتے رہے ہیں۔ 94 کے سرمائی اولمپکس ناروے کے شہر لیلہیمر میں ہوئے اور اس کے بعد 1996 میں اٹلانٹا میں موسم گرما کے کھیل کھیلے گئے۔ اگلے سرمائی کھیل 1998 میں ناگانو، جاپان میں تھے۔

یہ ترتیب کورونا وائرس وبا کی وجہ سے2020 ٹوکیو گرمائی کھیلوں کو2021 تک ملتوی کرنے سے ختم ہوگئی۔

ٹوکیو کے بند ہونے کے چھ ماہ بعد بیجنگ سرمائی کھیل اب جمعہ کو شروع ہوں گے۔ ان کے بعد 2024 میں پیرس میں گرمائی اولمپکس ہوں گے۔ ذیل میں آپ کو بتائیں گے کہ اب جو ہو رہا ہے وہ آخر کیسے ہوا۔

کھیلوں کو ہر دو سال بعد کیوں منتقل کیا گیا تھا؟

اولمپک مورخ بل مالن کا مشورہ ہے کہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) مزید آمدن چاہتی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ’آئی او سی نے سوچا کہ وہ کھیلوں کو مزید بڑھا کر سپانسرشپ کی رقم حاصل کر سکتے ہیں۔‘

ہر دو سال بعد اولمپکس کو بھی عوام کی نظروں میں رکھا گیا اور یہ اقدام پیشہ ورانہ اور کھیلوں کی بڑھتی ہوئی کمرشلائزیشن سے ہم آہنگ رہا۔ اس رجحان کو اس وقت پیدا کیا گیا جب پہلی بار این بی اے کے پیشہ ور باسکٹ بال کھلاڑی یعنی امریکی ڈریم ٹیم بارسلونا میں مارکی سٹار تھے۔

اس بار بیجنگ گرمائی اور سرمائی اولمپکس دونوں کی میزبانی کرنے والا پہلا سب سے زیادہ غیر متوقع شہر بنا۔ سرمائی اولمپک کے تمام میزبانوں میں سے موسم سرما کے کھیلوں کی بیجنگ میں روایت سب سے کم ہے۔

بیجنگ کے لیے 2022 اس وقت تک ایک شاندار موقع تھا جب تک کہ چھ یورپی ممالک بشمول ناروے اور سویڈن سیاسی وجوہات کی بنا پر باہر نہیں ہو گئے۔

جرمنی اور سوئٹزرلینڈ نے ریفرنڈم میں ’نہیں‘ کہا۔ آئی او سی کو بیجنگ، الماتی اور قزاقستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کو لکھتے ہوئے اولمپک مورخ بل مالن نے کہا کہ 1976 کے گرمائی اولمپکس کے میزبان کینیڈا کے شہر مانٹریال نے سرمائی اولمپکس میں حصہ لینے کی کئی بار کوشش کی لیکن ناکام رہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مانٹریال نے 1932، 1936، 1944 اور 1956 میں سرمائی اولمپکس کے لیے بولی لگائی۔ مانٹریال 1936، 1944 اور 1956 میں دوسرے نمبر پر رہا۔ اس نے 1944 اور1956 میں دونوں کھیلوں کے لیے بھی کوشش کی۔ اور کیوبیک شہر، جو کہ مانٹریال سے کچھ ہی دور ہے، نے 2002 کے سرمائی اولمپکس کے لیے ایک بولی لگائی۔

بہت مختصر کھیل

توقع ہے کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس میں تقریبا 90 قومی اولمپک کمیٹیوں کے تقریبا 2900 کھلاڑی شامل ہوں گے۔ ٹوکیو اولمپکس نے چھ ماہ قبل صرف 200 سے زائد قومی اداروں سے 11,000 افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے کوئی مداح نہیں ہوگا اور صرف ’منتخب‘ مقامی شائقین ہی ہوں گے۔

سرمائی اور گرمائی اولمپکس دونوں 17 دن سے زیادہ چلتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ سرمائی اولمپکس میں روزانہ بہت کم ایونٹس ہوتے ہیں۔

جیسا کہ 1980 میں نیویارک میں لیک پلاسیڈ پر –’برف پر معجزہ‘ کے سال - سرمائی کھیل صرف 12 دن تک جاری رہے۔

تین مقامات پر دو بار سرمائی اولمپکس منعقد ہو چکے ہیں: سینٹ مورٹز، سوئٹزرلینڈ (1928، 1948)، انسبرک، آسٹریا (1964، 1976) اور لیک پلاسیڈ (1932، 1980)۔ کورٹینا ڈی امپیزو کے اطالوی سکی ریزورٹ میں سرمائی اولمپکس 1956کے بعد 2026  میں دوسری بار منعقد ہوں گے۔

1972  کے سرمائی اولمپکس کا انعقاد کرنے والے جاپان کے شہر ساپورو 2030 کے سب سے بڑے دعوے دار ہیں۔ تاہم آئی او سی نے فی الحال اس کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل