ہلک ہوگن، جنہوں نے ریسلنگ کو گمنام تماشے سے اربوں ڈالر کی تفریح میں بدل دیا

ہلک ہوگن 1980 کی دہائی میں پروفیشنل ریسلنگ کا چہرہ بنے جنہوں نے اسے ایک گمنام تماشے سے نکال کر تفریح میں بدل دیا جو اربوں ڈالر کی صنعت بن گئی۔

ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) نے جمعرات کو اعلان کیا کہ امریکی سپورٹس اور انٹرٹینمنٹ کے ستارے، اور ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے بھرپور حامی ہلک ہوگن 71 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ای بیان میں کہا گیا ہے ’ڈبلیو ڈبلیو ای کو یہ جان کر دکھ ہوا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ای ہال آف فیم کے رکن ہلک ہوگن انتقال کر گئے ہیں۔ پاپ کلچر کی سب سے پہچانی جانے والی شخصیات میں سے ایک، ہوگن نے 1980 کی دہائی میں ڈبلیو ڈبلیو ای کو عالمی سطح پر پہچان دلانے میں مدد کی۔‘

فلوریڈا کے کلیئرواٹر شہر کی پولیس نے بتایا کہ حکام کو جمعرات کی صبح ہوگن کی رہائش گاہ سے دل کا دورہ پڑنے کی کال موصول ہوئی۔ انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی موت کی تصدیق کی گئی۔

یہ سفید سنہرے بالوں والا، سانولے رنگ کا دیوہیکل انسان 1980 کی دہائی میں پروفیشنل ریسلنگ کا چہرہ بن گیا، جس نے اس مصنوعی لڑائی کو ایک گمنام تماشے سے نکال کر تفریح میں بدل دیا جو اربوں ڈالر کی صنعت بن گئی۔

اس تبدیلی کا ایک کلیدی لمحہ 1987 میں ریسل مینیا تھری کے موقع پر آیا، جب چھ فٹ آٹھ انچ لمبے ہوگن نے سات فٹ چار انچ کے فرانسیسی ریسلر آندرے دی جائنٹ کو مشی گن کے پوئنٹیاک سلورڈوم میں بلند کر کے زمین پر پٹخا۔ اس مقابلے کے ٹکٹ پہلے ہی فروخت ہو چکے تھے۔

ہوگن نے اپنی ریسلنگ کی شہرت کو ہالی وڈ میں ایک کم کامیاب کیریئر میں بدلا، جیسا کہ فلموں ’راکی تھر‘ اور ’سینٹا ود مسلز‘ میں ان کے کردار تھے، لیکن جب تک ان کا جسم اجازت دیتا رہا، وہ رنگ میں واپس آتے رہے۔

2024 میں، انہوں نے رپبلکن نیشنل کنونشن میں شرکت کر کے ٹرمپ کی صدارتی مہم کی حمایت کی، جنہوں نے 1980 کی دہائی میں ہلک کے مرکزی کردار والے ریسل مینیا کی میزبانی کی تھی۔

 ہوگن نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کی حمایت اس وقت کی جب انہوں نے انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملے پر ان کے پرجوش ردعمل کو دیکھا۔

ہوگن نے خوشی سے جھومتے اوراپنی قمیص پھاڑتے ہوئے ہجوم کو کہا: ’ٹرمپامینیا کو دوڑنے دو، بھائی! ٹرمپامینیا کو دوبارہ حکومت کرنے دو۔‘

’ہلک‘ بننا

11 اگست 1953 کو آگسٹا، جارجیا میں ٹیری جین بولیآ کے نام سے پیدا ہونے والے مستقبل کے ہلک جلد ہی اپنے خاندان کے ساتھ ٹمپا، فلوریڈا منتقل ہو گئے۔ ہائی سکول کے بعد، وہ علاقائی راک بینڈز کے لیے باس گٹار بجاتے تھے، لیکن 1970 کی دہائی میں فلوریڈا میں پروفیشنل ریسلنگ کے ماحول نے انہیں اپنی طرف کھینچا۔

ان کے پہلے ٹرینر نے مبینہ طور پر انہیں ریسلنگ سے روکنے کے لیے ان کی ٹانگ توڑ دی، لیکن انہوں نے ریسلنگ، ویٹ ٹریننگ اور — جیسا کہ بعد میں انہوں نے تسلیم کیا — اینابولک سٹیرائڈز کا استعمال جاری رکھا۔ ان کے بازو ’24 انچ پائتھونز‘ کے نام سے مشہور ہو گئے۔

’ہلک‘ کا نام اس وقت کے ٹی وی پر دکھائے جانے والے کامک بُک ہیرو سے مماثلت کی وجہ سے پڑا۔ بعد میں وہ برسوں تک مارول کامکس کو رائلٹی ادا کرتے رہے۔ ’ہوگن‘ کا نام پروموٹر ونسنٹ جے مک میہن نے تجویز کیا، جو ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن (ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ) کے مالک تھے، اور اپنے ریسلرز میں آئرش نمائندگی چاہتے تھے۔

فلم ’راکی تھری‘ میں ریسلر تھنڈر لپس کے کردار میں ان کی شرکت، جس میں وہ ہیرو سلویسٹر اسٹالون سے بڑے دکھائی دیے، نے انہیں عام لوگوں میں مقبول کر دیا۔

جب مک میہن کے بیٹے ونسنٹ کے زیر انتظام ڈبلیو ڈبلیو ای میں ان کی واپسی ہوئی، تو انہوں نے 1984 میں آئرن شیک کو شکست دے کر ورلڈ چیمپئن شپ جیتی، جو انہوں نے چار سال تک برقرار رکھی۔

ہوگن گھریلو نام بن گئے، اسپورٹس السٹریٹڈ کے سرورق پر آئے اور پاپ کلچر ستاروں جیسے مسٹر ٹی کے ساتھ پرفارم کیا۔

ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن  نے اپنی سالانہ ریسل مینیا پی پر ویو تقریبات کی بدولت ریسلنگ پر غلبہ حاصل کر لیا۔

ریسلنگ کے صحافی اور مورخ ڈیو میلٹزر نے کہا: ’اپنے کیریئر کے دوران  انہوں نے کسی بھی اور شخص کے مقابلے میں زیادہ لوگوں کو پروفیشنل ریسلنگ کی طرف متوجہ کیا۔‘

’دی راک‘ سے مقابلہ

بعد میں، انہوں نے مقابل ورلڈ چیمپئن شپ ریسلنگ( ڈبلیو سی ڈبلو) میں شمولیت اختیار کی، اپنے مشہور پیلے لباس کو سیاہ رنگ سے بدل کر ’ہالی وڈ‘ ہوگن بن گئے، جو بدکرداروں کے گروہ نیو ورلڈ آرڈر کے سربراہ تھے۔ اس تبدیلی سے ان کا کیریئر دوبارہ زندہ ہو گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہوگن آخرکار ڈبلیو ڈبلیو ایف جو اب ڈبلیو ڈبلیو ای ہے میں واپس آئے اور 2002 میں ڈوین ’دی راک‘ جانسن کے ساتھ ریسل مینیا میں مقابلہ کیا۔

انہوں نے اس وقت رائٹرز کو بتایا: ’میں ان سے بہتر حالت میں ہوں۔ میں دی راک کے ساتھ کھڑا ہو کر اس سے مقابلہ کرنے کو تیار ہوں اگر وہ چاہے۔‘ بالآخر دی راک نے میچ جیتا۔

ہوگن کو دو بار ڈبلیو ڈبلیو ای ہال آف فیم میں شامل کیا گیا، اور وہ خود کو ’ریسلنگ کا بے بی روتھ‘ کہتے تھے۔

لیکن 2024 میں ٹرمپ کی حمایت نے تمام ریسلنگ شائقین کو خوش نہیں کیا، اور وہ دیگر تنازعات کا بھی شکار رہے۔ گاسپ ویب سائٹ گاوکر کو اس وقت بند کر دیا گیا جب اس نے ہوگن کی ایک دوست کی بیوی کے ساتھ جنسی ویڈیو کے کچھ حصے شائع کیے، اور ہوگن نے پرائیویسی کی بنیاد پر مقدمہ کر کے 14 کروڑ ڈالر ہرجانہ حاصل کیا۔

2015 میں، ڈبلیو ڈبلیو ای نے انہیں اس وقت معطل کر دیا جب ایک اور خفیہ ریکارڈنگ سے معلوم ہوا کہ انہوں نے نسلی گالی استعمال کی۔ انہیں 2018 میں بحال کیا گیا۔

انہوں نے تین بار شادی کی اور دو بچے ہوئے، جنہوں نے ان کے ساتھ اور ان کی پہلی بیوی لنڈا کے ساتھ 2005 سے 2007 تک رئیلٹی ٹی وی شو ’ہوگن نوز بیسٹ‘میں شرکت کی۔

ہلک ہوگن کے لیے سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات کی بھرمار ہے، جن میں سے ایک ونس کے مک میہن کا بھی تھا، جو 1980 کی دہائی کے ریسلنگ بوم میں ان کے ساتھی اور 2023 میں ٹی کے او گروپ کے سابق ایگزیکٹو چیئرمین تھے۔

مک میہن نے ایکس پر لکھا: وہ ایک رہنما تھے۔ وہ ہمیں اپنا ایک پسندیدہ قول دے کر  گئے: ’ٹرین کرو، اپنی وٹامنز لو اور دعا کرو۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل