آئین کے مطابق فوج کو حکومت کے ساتھ ہی رہنا ہوتا ہے: فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے جمعرات کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’ہماری آئینی سکیم کے مطابق فوج کو حکومت کے ساتھ ہی رہنا ہوتا ہے۔‘

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق فوج کو حکومت کے ساتھ ہی رہنا ہوتا ہے اور اگر فوج حکومت کے ساتھ نہیں ہوتی تو یہ آئینی سکیم کے برعکس ہوگا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے جمعرات کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’ہماری آئینی سکیم کے مطابق فوج کو حکومت کے ساتھ ہی رہنا ہوتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’لہذا فوج نے تو اپنے آئین پر عمل کرنا ہے، فوج آئین پر عمل کرے گی۔‘

فواد چوہدری سے سوال کیا گیا تھا کہ اپوزیشن یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ فوج، اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ ہے اسی لیے وہ اتنی قوت کے ساتھ حملہ آور ہوئے ہیں۔ سوال پوچھنے والے صحافی نے مزید کہا کہ ’یہ واضح کر دیں کہ فوج ان کے ساتھ ہے یا نہیں۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے اپنی پریس کانفرنس میں اپوزیشن رہنماؤں کی پریس کانفرنسز سمیت چند ویڈیو کلپس بھی چلائے۔

اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ یوم پاکستان سے پہلے ہی عدم اعتماد کی تحریک کو نمٹا دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 21، 22 اور 23 کو اسلامی وزرا خارجہ کے وفود آنا شروع ہو جائیں گے۔

’23 مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر اسلامی ممالک کے وزرا خارجہ اور یورمی ممالک کے خصوصی نمائندے شرکت کریں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ تمام سیاسی ڈرامے اس ایونٹ سے پہلے ختم ہو جائیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے پاس اختیار ہے کہ وہ ان لوگوں کے ووٹ قبول نہ کریں جو پارٹی مینڈیٹ کے خلاف جائیں گے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سپیکر قومی اسمبلی کو یہ اختیار آئین کا آرٹیکل 63 ون اے دیتا ہے۔

وفاقی وزیر نے عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس بلائے جانے کا فیصلہ سپیکر نے کرنا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ کو وزیراعلیٰ پنجاب کو عمران خان اور پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کی حمایت حاصل ہے، اسی وجہ سے وہ وزیراعلیٰ پنجاب ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اس وقت ہمارا فوکس عدم اعتماد کی تحریک پر ہے۔ پنجاب کے اوپر جو بڑے فیصلے ان کی طرف بھی ہم آئیں گے مگر ابھی نہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان