درعیہ بینالے: 60 سے زائد مصوروں کے فن پارے پیش

اس غیر روایتی نمائش میں سعودی عرب اور دنیا بھر سے 60 سے زائد نامور فنکاروں کا آرٹ پیش کیا گیا اور مختلف میڈیم میں فن پارے پیش کیے گئے ہیں۔ جس میں بڑے فنکاروں کا ایک خاص آرٹ بھی شامل ہے۔

سیاحوں کو فن پاروں کے چھ مختلف حصوں کا تجربہ کرنے کی دعوت دی گئی تھی جن میں کراسنگ دی ریور، تجرباتی تحفظ، پیریفیرل تھنکنگ، گو پبلک، نئی بہادر دنیائیں، اور روحانیت کے بارے میں آرٹ اس نمائش کا حصہ تھا(تصویر: بشکریہ عرب نیوز)

سعودی عرب میں درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کے زیر انتظام موجودہ دور کے آرٹ کی نمائش اختتام کے قریب پہنچ گئی۔ اس نمائش کا آغاز 11 دسمبر 2021 کودرعیہ کے جاکس ضلع میں کیا گیا تھا۔

اس غیر روایتی نمائش میں سعودی عرب اور دنیا بھر سے 60 سے زائد نامور فنکاروں کا آرٹ پیش کیا گیا اور مختلف میڈیم میں فن پارے پیش کیے گئے ہیں۔ جس میں بڑے فنکاروں کا ایک خاص آرٹ بھی شامل ہے۔

عالمی مکالمے اور باہمی تبادلے کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتے ہوئے اس بینالے نے عصری ثقافت کے جشن میں سعودی اور بین الاقوامی فنکاروں کو اکٹھا کرکے ایک دوسرے پر اثر انداز ہونے والے آرٹ کا تجربہ کیا اور سب کے لیے ایک قابل رسائی اور دلکش پلیٹ فارم بنایا۔ تین ماہ کی مدت کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد اس نمائش کو دیکھنے کے لیے آئے۔

سیاحوں کو فن پاروں کے چھ مختلف حصوں کا تجربہ کرنے کی دعوت دی گئی تھی جن میں کراسنگ دی ریور، تجرباتی تحفظ، پیریفیرل تھنکنگ، گو پبلک، نئی بہادر دنیائیں، اور روحانیت کے بارے میں آرٹ اس نمائش کا حصہ تھا۔

وزارت ثقافت کے نائب چیئراور درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کے ثقافتی امور اور بین الاقوامی تعلقات کے جنرل سپروائزر راكان الطوق کا کہنا ہے کہ: ’ہم نے اس فاؤنڈیشن کو سعودی عرب میں فنون لطیفہ کی تحریک کے مستقبل کو مثبت شکل دینے اور اسے عالمی ثقافتی نقشے پر درست طور پر پیش کرنے کے واضح وژن کے ساتھ بنایا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کی سی ای او آیہ البکری نے کہا:’ہم نے دسمبر میں اپنے دروازے سعودی عرب میں پہلے بین الاقوامی معاصر آرٹ بینالے کے طور پر تخلیقی لوگوں کی تلاش اور ان سے تعلق کے لیے ایک نئے پلیٹ فارم کے طور پر کھولے تھے۔ اس سے بینالے فاؤنڈیشن کو معلوم ہوا کہ یہ ایک نمائش سے بڑھ کر کس طرح، دریافت، گفتگو اور تعلیم کے پلیٹ فارم کے طور پر بہت سی اہم کمیونٹیز کی مدد کرسکتی ہے۔‘

 بینالے میں سعودی اور بین الاقوامی فنکاروں کو بات چیت اور پینل گفتگو میں شریک کیا گیا جن میں رچرڈ لانگ، للوہ الحومود، احمد ماتر اور ہان مینگیون شامل ہیں۔

اس کے علاوہ جدہ میں قائم آرکیٹیکچر سٹوڈیو برک لیب نے بھی شرکت کی، جن کی نمائش درعیہ بینالے عمارت کے فن تعمیر پر مبنی تھی جس کی انہوں نے حال ہی میں تزئین و آرائش کی تھی۔

نمائش میں سات سے 14 سال کے بچوں کے لیے ورکشاپس کو خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔ نمائش میں سیاحوں نے ورکشاپس، دوروں اور ماسٹر کلاسز میں حصہ لیا اور بین الاقوامی اداروں کے رہنماؤں کو سنا۔

یہ بات چیت اور آرٹسٹس کی گفتگو کا آرکائیو درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر مفت دستیاب ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی آرٹ