پارلیمنٹ لاجز جن کے انتظامی ذمہ دار سپیکر قومی اسمبلی ہیں

پارلیمنٹ لاجز دراصل سینیٹرز اور ایم این ایز كی رہائش گاہیں ہیں جنہیں وہ اسلام آباد میں قیام كے دوران استعمال كر سكتے ہیں۔

پاكستان میں پارلیمان كے اراكین ملک كے مختلف حصوں سے منتخب ہوتے ہیں اور ایوان بالا (سینیٹ) اور ایوان زیریں (قومی اسمبلی) كے اجلاسوں میں شركت كے لیے وفاقی دارالحكومت اسلام آباد كا رخ كرتے ہیں۔

پارلیمان كے اجلاسوں كے دوران اراكین سینیٹ و قومی اسمبلی كو اكثرکئی روز تک اسلام آباد میں قیام کرنا پڑتا ہے۔

اراكین پارلیمنٹ كی اسی ضرورت كو مد نظر ركھتے ہوئے انہیں اسلام آباد میں سركاری طور پر رہائش کی سہولت فراہم كی جاتی ہے۔

اس مقصد كے لیے وفاقی دارالحكومت میں شاہراہ دستور پر پارلیمنٹ كی عمارت كے بالكل سامنے سڑک كے اس پار گلی میں ایک عمارت تعمیر كی گئی تھی جسے پارلیمنٹ لاجز كہا جاتا ہے۔

پارلیمنٹ لاجز دراصل سینیٹرز اور ایم این ایز كی رہائش گاہیں ہیں جنہیں وہ اسلام آباد میں قیام كے دوران استعمال كر سكتے ہیں۔

پارلیمنٹ لاجز چھوٹی چھوٹی کئی مارتوں كا ایک كمپاونڈ ہے جس میں ان چھوٹی عمارتوں كے آگے گاڑیاں كھڑی كرنے كی سہولت موجود ہے۔

ہر چھوٹی عمارت كو بلاک كہا جاتا ہے اور بلاكس كو انگریزی كے حروف تہجی كے نام دیے گئے ہیں یعنی بلاک اے، بی، سی وغیرہ۔

ہر چھوٹی عمارت یا بلاک میں كمرے ہیں جن كی پہچان اعداد (1، 2، 3 وغیرہ) سے كی جاتی ہے۔

اراكین قومی اسمبلی یا سینیٹرز كو دیے گئے كمرے كافی كشادہ ہوتے ہیں بلكہ انہیں اپارٹمنٹ كہنا زیادہ مناسب ہو گا كیوں كہ ہر اپارٹمنٹ دراصل ایک سے زیادہ كمروں پر مشتمل ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پارلیمنٹ لاجز انتظامی طور پر پارلیمنٹ ہاوس كا حصہ ہیں اور یوں اس عمارت یا كمپاونڈ كا انتظامی كنٹرول سپیكر قومی اسمبلی كے پاس ہے۔

پارلیمنٹ لاجز میں واقع اپارٹمنٹس میں صرف پارلمینٹیرین نہیں رہتے بلكہ ان كا عملہ اور بعض اراكین اپنے اہل خانہ كو بھی پارلیمان كے ایوانوں كے اجلاسوں كے دوران اپنے ساتھ یہاں لاکر قیام کراتے ہیں۔

اسی طرح اراكین پارلیمنٹ كے دوست، احباب اورحلقوں كے لوگ بھی ان سے ملنے كے لیے پارلیمنٹ لاجز آسکتے ہیں۔

تاہم اراكین پارلیمنٹ اور ان كے عملے كے علاوہ پارلیمنٹ لاجز میں كسی پارلیمینٹیرین كی دعوت كے بغیر داخل ہونا ممكن نہیں ہے۔

ركن پارلیمنٹ اپنے آنے والے مہمان كا نام پہلے سے پارلیمنٹ لاجز كے مركزی دروازے پر تعینات سكیورٹی سٹاف كو بتاتے ہیں جو مہمان كی آمد پر ان كی شناخت جاننے كے بعد ہی انہیں اندر داخل ہونے كی اجازت دیتے ہیں۔

پارلیمنٹ لاجز كی سكیورٹی كے لیے اسلام آباد پولیس كے اہلكار ہی تعینات ہوتے ہیں تاہم وہ سپیكر قومی اسمبلی كے ماتحت سمجھے جاتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا