روس یوکرین جنگ: کیئف میں رہائشی عمارت پر حملہ دو افراد ہلاک

یوکرین کے دارالحکومت کیئف میں ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے

یوکرین کی سٹیٹ ایمرجنسی سروس کی 14 مارچ 2022 کو جاری کردہ ہینڈآؤٹ تصویر جس میں کیئف کے ضلعے اوبون کی عمارت نمایاں ہے جس پر روس نے حملے کیا تھا (تصویر: اے ایف پی)

یوکرین کی ایمرجنسی سروس نے پیر کو بتایا کہ یوکرین کے دارالحکومت کیئف میں ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔

ایمرجنسی سروس نے فیس بک پر کہا کہ ’سات بجکر 40 منٹ تک نو منزلہ عمارت سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں، تین افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور نو افراد کا موقع پر ہی علاج کیا گیا ہے۔‘

ایمرجنسی سروس نے فیس بک پر مزید کہا کہ عمارت کیئف کے اوبولون ضلعے میں واقع تھی۔


روس یوکرین جنگ: ایشیائی مارکیٹوں میں مندی کا رجحان

ایشیائی منڈیوں میں پیر کو زیادہ تر مندی کا اجحان دیکھا جا رہا ہے کیوں کہ تاجر یوکرین کی جنگ میں پیشرفت اور بحران کو ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں سے آس لگائے بیٹھے ہیں۔

گذشتہ ہفتے 14 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی ہوئی، جس سے کچھ مہلت ملی لیکن اجناس کی قیمتوں میں 110 ڈالرز کے لگ بھگ اضافہ ہوا ہے اور افراط زر میں تیزی کا دباؤ برقرار ہے۔

ایشیا میں تجارتی مراکز بدستور غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہیں کیوں کہ یوکرین میں روس کی جنگ جاری ہے۔

روسی صدر ولادی میر پوتن کے بیانات کہ کیئف کے ساتھ بات چیت میں ’مثبت پیش رفت‘ ہوئی ہے زیادہ بہتری لانے سے قاصر ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان پیر کو روم میں سینیئر چینی سفارت کار یانگ جیچی سے ملاقات کرنے والے ہیں جس میں یوکرین ایجنڈے میں سرفہرست ہے کیوں کہ وائٹ ہاؤس بحران کو تیزی سے انجام تک پہنچانے میں مدد چاہتا ہے۔

بیجنگ نے حملے کے آغاز پر ہی ماسکو کی براہ راست مذمت کرنے سے انکار کر دیا تھا اور بار بار نیٹو کی ’مشرق کی طرف توسیع‘ کو روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کو مزید خراب کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا جو کریملن کی بنیادی سلامتی کے خدشات کی بازگشت ہے۔

سرمایہ کار بھی گھبراہٹ سے فیڈ کی تازہ ترین پالیسی کا انتظار کر رہے ہیں، جس کا اختتام بدھ کو بینک کی جانب سے شرح سود میں سہ ماہی اضافے کے اعلان کے ساتھ متوقع ہے۔


روس اور یوکرین آج دوبارہ مذاکرات کریں گے

 

ماسکو اور مذاکرات کاروں کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان آج (پیر) کو جنگ کے معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع ہوں گے۔ فریقین نے اس سے قبل مذاکرات کے پچھلے ادوار میں پیش رفت کو سراہا جس کا مقصد دو ہفتوں سے زائد جاری جنگ کو ختم کرنا تھا۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو یوکرینی صدر وولودی میرزیلنسکی کے مشیر اور مذاکراتی ٹیم میں شامل میکخائلو پودولیاک نے کہا ہے کہ مذاکرات کا آغاز وڈیو کانفرنس سے ہوگا۔

اس سے قبل روسی خبر رساں اداروں نے روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف کے حوالے سے کہا تھا کہ مذاکرات پیر کو بھی جاری رہیں گے۔

مذاکرات کے اگلے دور کی تصدیق اس وقت ہوئی جب فریقین نے کہا کہ وہ مذاکرات میں آگے بڑھ رہے ہیں جس کا مقصد روسی اور یوکرینی افواج کے درمیان دو ہفتوں سے جاری  جنگ کو ختم کرنا ہے۔

یوکرینی صدر بھی روس کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہیں۔ یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ روس کے ساتھ مذاکرات جاری رکھیں گے اور اپنے ہم منصب ولادی میرپوتن کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔

امریکی خبررساں ادارے اے پی کے مطابق یوکرینی صدر تسلسل سے ولادی میر پوتن کے ساتھ ملاقات کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں لیکن ماسکو کی جانب سے تاحال کوئی جواب نہیں آیا ہے۔

اتوار کی شب قوم سے خطاب کے دوران وولودی میر زیلنسکی نے کہا کہ ان کے وفد کا ’واضح مقصد‘ یہ ہے کہ دونوں صدور کے درمیان ملاقات کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے۔

زیلنسکی نے کہا کہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان روزانہ مذاکرات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیز فائر اور انسانی امداد کی خاطر راہداریوں کے لیے مذاکرات ضروری ہیں۔ ان راہداریوں کی وجہ سے چھ روز میں ایک لاکھ 30 ہزار لوگوں کو بچایا گیا ہے۔

محصور شہر ماریوپول جانے والے انسانی قافلے کو اتوار کے روز روسی افواج نے روک دیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روس کی مذاکراتی ٹیم کے ایک سینیئر رکن لیونڈ سلوٹسکی نے سرکاری ٹیلی ویژن نیٹ ورک آر ٹی کو بتایا کہ بیلاروس کی سرحد پر ہونے والے مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد ’اہم پیش رفت‘ ہوئی ہے۔

جنگ شروع ہونے کے بعد سے ماسکو اور کیئف کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔ ترکی نے رواں ہفتے روسی اور یوکرینی وزرائے خارجہ کے درمیان پہلی ملاقات کی میزبانی کی تھی۔

اس سے قبل اتوار کو یوکرینی صدر کے مشیر میکخائلو پودولیاک نے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ روس نے’الٹی میٹم‘ جاری کرنا بند کر دیا ہے اور اس کی بجائے ہمارے مؤقف کو غور سے سنتا ہے۔‘

یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے ہفتے کے روز کہا کہ روس نے مذاکرات میں ’بنیادی طور پر مختلف نقطہ نظر‘ اپنایا ہے۔


ماریوپول میں21 سو افراد ہلاک

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے محصور شہر ماریوپول میں 21 سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور بدھ کے بعد سے تاحال یہ تعداد تقریبا ایک ہزار بڑھ گئی ہے۔

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ اگر  جنگی فریق فوری طور پر’ٹھوس انسانی معاہدے‘ پر نہ پہنچے تو ماریوپول کو ’بدترین صورت حال‘ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اداروں کے مراکز صحت پر حملوں کی مذمت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے اداروں نے یوکرین میں مراکز صحت اور طبی عملے پر حملوں کو نامناسب ظلم قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے ان حملوں کو روکا جائے جن میں 12 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور فوری جنگ بندی کی جائے۔

پولش سرحد کے قریب 35 افراد ہلاک

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو کے رکن پولینڈ کے ساتھ سرحد کے قریب یوکرین کے مغربی شہر لویو کے باہر فوجی تربیتی میدان پر روسی فوجیوں کے فضائی حملے میں35 افراد ہلاک اور 130 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

کیئف کے باہر لڑائیاں

روسی افواج جیسے ہی یوکرینی دارالحکومت کے قریب پہنچیں تو کیئف کے مضافات میں لڑائیاں بڑھ گئی ہیں۔ یوکرینی صدر کے دفتر کے مطابق صرف جنوب کی سڑکیں کھلی ہیں اور کیئف‘ سخت دفاع‘ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

جائے وقوعہ پر موجود یوکرینی فوجیوں نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ شمال مغرب میں ارپن کے کچھ حصے اور بوچا مکمل طور پر روسی افواج کے پاس ہے۔

غیرملکی ’کرائے کےفوجی‘ ہلاک

روس نے کہا ہے کہ پولینڈ کی سرحد کے قریب یوکرین میں کیے گئے فضائی حملے سے 180 غیر ملکی ’کرائے کے فوجی‘ ہلاک ہوگئے ہیں جو ماسکو کے خلاف جنگ میں کیئف کی جانب سے شامل ہوئے تھے۔

امریکی صحافی ہلاک

طبی عملے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ارپن میں ایک امریکی صحافی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے اور وہ روس کے حملے کے بعد ہلاک ہونے والے پہلے غیر ملکی صحافی ہیں۔

صحافی  سے ملنے والے کاغذات کی مدد سے ان کی شناخت 50 سالہ ویڈیو دستاویزی فلم ساز برینٹ ریناؤڈ کے طور پر ہوئی ہے۔

چرنوبل میں بجلی بحال

کیئف میں توانائی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کے سابق چرنوبل جوہری بجلی گھر میں بجلی بحال کر دی گئی ہے جس پر روسی افواج نے حملے کے ابتدائی ایام  میں قبضہ کیا تھا۔

ترکی نے روسی مدد مانگ لی

انقرہ کے وزیر خارجہ میولوت شاؤاوغلو کے مطابق ترکی نے روس سے کہا ہے کہ وہ ماریوپول میں پھنسے ہوئے ترک شہریوں کو نکالنے میں مدد کرے۔

مائیکولیو حملہ

علاقائی گورنر کا کہنا ہے کہ جنوبی شہر مائیکولیو پر حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ شہر بندرگاہ شہر اوڈیسا کی  طرف جانے والی سڑک پر واقع ہے جو تقریبا 100 کلومیٹر (62 میل) دور ہے۔

مشرق میں حملے

یوکرین کے ایک سینیئر پولیس افسر نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ مشرقی ڈونبس کے علاقے میں فاسفورس کیمیائی بم استعمال کر رہا ہے، جہاں شہریوں کو پناہ دینے والی خانقاہ پر علیحدہ فضائی حملہ میں 30 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

روسی مظاہروں میں سینکڑوں افراد گرفتار

روسی پولیس نے یوکرین میں ماسکو کے ’فوجی آپریشن‘ کے خلاف احتجاج کرنے پر 37 شہروں میں 800 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

 ’روس چھوڑ دو‘

یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے مغربی ٹیک کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ روس چھوڑ دیں اور اس کے مصنوعات کی حمایت روک دیں۔

تقریبا 27 لاکھ افراد کی نقل مکانی

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جنگ سے تقریبا 27 لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں جن میں سے ایک لاکھ سے زائد افراد گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نکلے ہیں۔ آدھے سے زیادہ پولینڈ جا چکے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا