ایک بھی رکن اسمبلی جیل میں ہوا تو بجٹ غیرقانونی ہوگا: بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر ایوان مکمل نہیں ہوگا اور ایک بھی رکن قومی اسمبلی جیل میں ہوگا تو یہ بجٹ غیرقانونی ہوگا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر ایوان مکمل نہیں ہوگا اور ایک بھی رکن قومی اسمبلی جیل میں ہوگا تو یہ بجٹ غیرقانونی ہوگا۔

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جیل میں قید چار اراکین اسمبلی میں سے پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر گذشتہ شب جاری کر دیے تھے جبکہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت گرفتار ہونے والے اراکین قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر تاحال جاری نہیں ہو سکے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر ایک بھی رکن اسمبلی موجود نہیں ہو گا تو ایوان مکمل نہیں ہو گا تو یہ بجٹ غیر قانونی ہو گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انھوں نے بطور چیئرمین ہیومن رائٹس کمیٹی جب سابق صدر آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کے لیے خط لکھا تو ’ہم نے خواجہ سعد رفیق، محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کے لیے بھی الگ الگ خط لکھے تھے۔‘

انھوں نے بتایا کہ ان خطوط پر نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ ن لیگ اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے دستخط بھی موجود ہیں۔

کیا مقدمات کی نوعیت مختلف ہونا بھی پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے کی ایک وجہ ہو سکتی ہے؟

اس بارے میں پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قوانین میں یہ پابندی نہیں ہے کہ کیس کی نوعیت کیا ہے۔ کوئی بھی کیس ہو پروڈکشن آرڈر سے حاضری یقنی بنائی جا سکتی ہے۔

فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ قوانین کے مطابق جرم ثابت ہونے کے بعد جب سزا سنا دی جاتی ہے تب تو رکن اسمبلی خود رکنیت سے مستعفی ہو جاتا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ سپیکو قومی اسمبلی اسد قیصر آن ریکارڈ یہ کہہ چکے ہیں کہ ’محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنا ان کے بس میں نہیں ہے۔‘

اسی حوالے سے مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ اپوزیشن نے چاروں اراکین کے الگ خط نکالے ہیں اور محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کے لیے قائد حزب اختلاف اس معاملے کو ایوان میں بھی اٹھائیں گے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چاروں اراکین اسمبلی کے گرفتاری کی نوعیت کیا تھی؟

نیب کے مطابق سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو پیراگون ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار کیا گیا جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ سکینڈل سمیت تین مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔ پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ سکیم لانچ کی گئی تھی۔ خواجہ برادران کو رواں سال فروری میں لاہور ہائیکورٹ نے جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب جعلی اکاؤنٹس کیس میں دس جون کو احتساب عدالت کے حکم پر پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کیا گیا تھا۔

علی وزیر اور محسن داوڑ کو مئی کے آخری ہفتے میں فوج کی چیک پوسٹ پر حملے اور عوام کو ملک کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان