فارمولا ون: ورسٹیپن نے سعودی گراں پری ریس جیت لی

یہ میکس ورسٹیپن کی رواں فارمولا ون سیزن کی پہلی اور کیریئر کی 21ویں جیت تھی۔

  ریڈ بُل ڈچ ڈرائیور میکس ورسٹیپن 27 مارچ، 2022 کو  سعودی عرب میں ہونے والی گراں پری فارمولا ون ریس جیتنے کے بعد ٹرافی اٹھائے کھڑے ہیں ( اے ایف پی)

فارمولا ون کے عالمی چیمپیئن میکس ورسٹیپن نے سعودی عرب میں اتوار کی رات اپنے حریف چارلس لیکلرک کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ہرا کر گراں پری فارمولا ون ریس جیت لی۔

عرب نیوز کے مطابق جدہ میں ہونے والے انتہائی دلچسپ اور ڈرامائی مقابلے کی رات ریڈ بُل کے ڈچ ڈرائیور نے اپنے حریف چارلس لیکرک کی فراری کو ہرایا۔

یہ ان کی رواں فارمولا ون سیزن کی پہلی اور کیریئر کی21ویں جیت تھی۔

ڈچ مین اور مونیگاسک، جو نوجوانی سے ہی ایک دوسرے کے خلاف ریس لگاتے آئے ہیں، اس ریس کے اختتامی مراحل میں آگے پیچھے ایک دوسرے کے قریب پہنچ گئے تھے، یہاں تک کہ عالمی چیمپیئن صرف آدھے سیکنڈ سے زیادہ کا وقفہ پیدا کرنے میں کامیاب رہے، جو جیتنے کے لیے کافی تھا۔

گذشتہ ہفتے بحرین گراں پری ریس میں ساتھی کارلوس سینز کو 1-2 سے ہرانے والے چارلس لیکلرک مسلسل دوسری جیت اپنے نام نہیں کرسکے۔

ورسٹیپن نے اس موقعے پر کہا: ’واقعی خوشی ہے کہ ہم نے آخر کار سیزن کا آغاز کیا۔ یہ واقعی مشکل لیکن ایک اچھی ریس تھی۔ ہم دونوں آگے نکلنے کے لیے سخت جدوجہد کر رہے تھے۔ ‘

یہاں تک کہ چارلس نے اپنے حریف ڈرائیور کو ریڈیو پر مبارک باد دی۔

چارلس نے کہا: ’ہم ایسی دوڑ لگا رہے تھے جیسی میں نے اس سے پہلے شاذ و نادر ہی لگائی ہو۔ ہم نے خطرات مول لیے۔

’اس میں یقیناً عزت ہے، میں واقعی اس دوڑ سے لطف اندوز ہوا، یہ ریس مشکل لیکن منصفانہ تھی، ہر ریس اس طرح ہونی چاہیے۔ یہ مزے دار تھی، آج میں جیتنا چاہتا تھا۔‘

سات بار عالمی چیمپیئن بننے والے لیوس ہیملٹن نے گذشتہ سال جدہ میں یہ ریس جیتی تھی، جب وہ اور ورسٹیپن دونوں اس ریس میں شامل تھے۔

تاہم اس بار یہ برطانوی ڈرائیور2017 کے بعد پہلی بار ہفتے کو کیو ون سے آگے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے اور ایک پوائنٹ اوپر آکر دسویں نمبر تک پہنچنے کے بعد مرسیڈیز کے لیے پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

ان کے مرسڈیز کے شریک ڈرائیور جارج رسل ریس ختم ہونے تک خود کو زیادہ تر پانچویں پوزیشن پر برقرار رکھ پائے۔

بحرین گراں پری میں ریٹائرمنٹ کے بعد اس ہفتے میں ورسٹیپن کے صفر پوائنٹس تھے اور جب یہ ہفتہ شروع ہوا تو وہ اپنے ساتھی سرگیو پیرے اور دونوں فراریز کے پیچھے چوتھے نمبر پر تھے۔

سرگیو پیرے نے ہفتے کے کوالیفائنگ میں ایف ون میں اپنی پہلی پول پوزیشن حاصل کی اور اتوار کی ریس کے لیے پہلے نمبر پر پہنچ گئے۔

ولیمز ڈرائیور نکولس لطیفی کے حادثے کی وجہ سے ریس میں حفاظتی کار آنے تک، ابتدائی مراحل میں 17  لیپس سے یہ میکسیکن ڈرائیور سب سے آگے رہا۔

ویڈیو ری پلے میں دیکھا گیا کہ لطیفی اپنی کار کو انتہائی سپیڈ والے موڈ میں لے گئے، جس کی وجہ سے وہ کنٹرول کھو بیٹھے اور سیدھے جنگلے سے جا ٹکرائے۔ یہ دو دن میں اس کینیڈین ڈرائیور کو پیش آنے والا دوسرا حادثہ تھا۔

ریس میں اس وقت تک، سرگیو پیرے پہلے ہی چوتھے نمبر پر تھے۔

حادثے کے بعد جیسے ہی پیلا جھنڈا (احتیاطی پرچم) لہرایا گیا تو ڈرائیورز پٹ پوائنٹ (ٹائر وغیرہ تبدیل کرنے کے مقام) پر چلے گئے جس سے وہ فاصلہ ختم ہوگیا، جو میکسیکن ڈرائیور نے اتنی محنت سے پیدا کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چارلس لیکلرک جو اتوار کی ریس میں سرگیو پیرے کے ساتھ پہلی صف میں کھڑے ہوئے اور دوسرے ہاف میں سب سے آگے رہے۔ انہوں نے آخری لیپس میں فاصلہ آہستہ آہستہ کم کرنا شروع کردیا اور بالآخر وہ تین سو ملی سیکنڈ کے فرق سے آگے نکل گئے۔ ورسٹیپن ان کے پیچھے دوسرے نمبر پر رہے۔

لیکن ورچوئل سیفٹی کار کے آتے ہی، ڈینییل ریکیرڈو میکلرین اور فرنینڈو الونسو کی گاڑی کی رفتار میں نمایاں کمی کے بعد ورسٹیپن نے چارلس لیکلرک کو آٹھ لیپ پیچھے تھے۔

ورسٹپین لیپ 42 کے اختتام پر باہر سے آگے نکل گئے، لیکن چارلس لیکلرک اپنی ہوشیار ڈرائیونگ سے، اگلی لیپ کے موڑ 1 پر سیدھے ورسٹیپن کے پیچھے پہنچ گئے۔

میکس ورسٹیپن نے ڈی آر ایس لائن پر خطرناک اوور ٹیک کرنے کی کوشش میں بریک لگاتے ہوئے لیپ 44 پر ایک اور کوشش کی لیکن کلین پاس کے ساتھ وہ لیپ 47 پر آگے نکل گئے۔

یہ چیمپیئن شپ آسٹریلوی گراں پری کے لیے میلبرن میں منتقل ہوگئی ہے۔ یہ کوویڈ-19 کی وجہ سے دو بار منسوخ ہونے کے بعد اس ملک میں پہلی ریس ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل