کراچی میں شہریوں کے لیے شتر مرغ کڑاہی چنے کی سحری

کراچی میں ایک فلاحی تنظیم نے ماہ رمضان کی دوسری سحری پر مستحقین کو شتر مرغ کے کڑاہی چنے پیش کیے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک فلاحی تنظیم نے ماہ رمضان کی دوسری سحری پر مستحقین کو شتر مرغ کے بنے کڑاہی چنے پیش کیے۔

شتر مرغ کا گوشت مہنگا ہونے کے باعث عام آدمی کی پہنچ سے عموماً دور رہتا ہے۔

جعفریہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل ویلفیئر فاؤنڈیشن (جے ڈی سی) کے سیکریٹری جنرل ظفر عباس نے بتایا کہ پاکستان میں 80 فیصد لوگوں کی زندگی ختم ہو جاتی ہے لیکن وہ کسی ریسٹورنٹ کے اندر کھانا نہیں کھا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ’شترمرغ کی کڑاہی کھلانا مسئلہ نہیں، مسئلہ معاشرتی تفریق ہے کیونکہ پُل کے اس طرف رہنے والے طبقے کے پاس سب کچھ ہے لیکن دوسری طرف رہنے والے اتنے وسائل نہیں رکھتے۔ اس سحری کا مقصد صرف اور صرف نفرت کا بیانیہ ختم کرنا ہے۔‘

شتر مرغ کی سحری کے لیے آئے ایک نوجوان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ زندگی میں کبھی نہیں کھائی، کھا کر دیکھیں گے کہ اس کا گوشت کیسا ہوتا ہے۔ ’یہ امیر کھاتے ہیں۔ ہم غریب نہیں کھا سکتے لیکن آج ہمارے بھائی نے یہ انتظام کیا ہے۔‘

ایک اور شہری فیصل رحمٰن نے بتایا کہ وہ یہاں شتر مرغ کی کڑاہی کھانے آئے تھے لیکن معلوم ہوا کہ شترمرغ چنا بنا ہوا ہے۔ ’سوال یہ ہے کہ اتنے بڑے مجمعے کے لیے کڑاہی کیسے پوری ہوتی ہے؟‘

ایک نوجوان نے بتایا کہ انہیں زندگی میں پہلی مرتبہ شتر مرغ کا گوشت کھا کر اچھا لگا۔ ’کھانا اتنا مزیدار تھا کہ میں نے اچھی طرح پیٹ بھر کر کھایا، جس کے بعد مجھے دن بھر روزے کے باوجود بھوک نہیں لگے گی۔‘

جے ڈی سی کے مسیحی شیف عدیل ولیم نے بتایا کہ وہ گذشتہ تین سال سے یہاں کام کر رہے ہیں۔

’میں پاکستان ینگ شیف کا شریک بانی ہوں۔ ہماری سروسز بالکل مفت ہیں۔ چاہے چہلم ہو، افطاری یا سحری ہو، ہر وقت ہم ساتھ ہوتے ہیں، ہم یہاں کوئی پیسےچارج نہیں کرتے۔‘

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر وقار علی گل کے مطابق شتر مرغ ایک صحرائی پرندہ ہے جو اپنے قدو قامت، گوشت کے معیار اور پیداوار کے لحاظ سے آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور دیگر ممالک میں نہ صرف پسند کیا جاتا ہے بلکہ اس کی منافع بخش فارمنگ کی جاتی ہے۔

شتر فارسی زبان میں اونٹ کو کہتے ہیں۔ اونٹ کی طرح لمبی گردن کے باعث اس کا نام شترمرغ رکھا گیا۔

شتر مرغ اڑنے کی صلاحیت سے محروم پرندہ ہے جس کے بھاگنے کی رفتار 70 کلومیٹر یا 45 میل فی گھنٹہ تک ہوتی ہے۔

اس نر پرندے کی اونچائی چھ سے نو فٹ جبکہ مادہ پرندے کی 5.5 سے 6.5 فٹ تک ہوتی ہے۔

یہ سبزہ خور پرندہ ہے جس کی غذا زیادہ تر سبز چارہ ہے۔ یہ اپنی غذا کے مقابلے میں تین گنا پانی پیتا ہے۔

شورکوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر چوہدری محمد ادریس کے مطابق شتر مرغ کا وزن 200 سے 350 پاؤنڈز (90 سے 160 کلوگرام) کے درمیان ہوتا ہے اور اس کے پروں کا پھیلاؤ تقریباً دومیٹر ہوتا ہے۔  

ماہرین طب کے مطابق شتر مرغ کا گوشت دل کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

دنیا بھر میں شتر مرغ کی کھال، انڈے، گوشت اور چربی کو مختلف اشیا اور امراض کے علاج میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا