واہگہ ہیریٹیج کوریڈور: سرحدی سیاحت کا نیا باب؟

واہگہ ہیریٹیج کوریڈور سیاحت اور ثقافت کے نئے رنگ اجاگر کرنے کا منصوبہ، مگر مقامی مکینوں کے خدشات بھی اپنی جگہ موجود۔

پنجاب حکومت کے مطابق پاکستان اور انڈیا کی سرحد واہگہ پر ملک کے پہلے سیاحتی ’واہگہ ہیریٹیج کوریڈور‘ کی تعمیر جاری ہے۔

لاہور کے قائداعظم انٹرچینج سے واہگہ بارڈر (زیرو لائن) تک اس 13 کلومیٹر طویل کوریڈور پر اب تک ساڑھے 28 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

منصوبے کے تحت اس مرکزی شاہراہ کو 68 فٹ تک وسیع کیا گیا ہے، جب کہ دونوں اطراف میں 20 فٹ چوڑی سروس لین تعمیر کی جا رہی ہیں۔

اس کے ساتھ 22 کلومیٹر طویل آر سی سی ڈرینیج سسٹم، 10 کلومیٹر آرائشی دیوار اور جدید سولر سٹریٹ لائٹس بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے نہ صرف لاہور کے شہریوں کو جدید سفری سہولت ملے گی بلکہ واہگہ سرحد پر پریڈ دیکھنے آنے والے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم ہوں گی۔

مزید برآں، انڈیا سے آنے والے سکھ یاتری اس شاہراہ کے ذریعے پاکستان کی ثقافت، سیاحت اور مہمان نوازی کے منفرد رنگ دیکھ سکیں گے۔

منصوبے میں لال اینٹوں سے بنی آرائشی دیوار کو روشنیوں اور قومی ہیروز کے پورٹریٹس سے مزین کرنے کا بھی ارادہ ہے تاکہ یہ راستہ ایک سیاحتی علامت بن سکے۔

تاہم منصوبے کے اطراف کے رہائشیوں کے مطابق یہ ترقیاتی کام ان کے لیے مشکلات بھی پیدا کر رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ آرائشی دیوار کی وجہ سے ان کے گھروں اور کاروباروں کی نمائش چھپ جائے گی جب کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ سروس لین میں داخلے کے لیے راستے کیسے دیے جائیں گے۔

کچھ مکینوں نے شکایت کی کہ تعمیراتی سرگرمیوں نے وقتی طور پر ان کی روزمرہ زندگی مشکل بنا دی ہے، اگرچہ وہ مانتے ہیں کہ منصوبے کی تکمیل پر علاقے کی خوبصورتی میں اضافہ ہو گا۔

کئی مکینوں کا ماننا ہے کہ اس منصوبے کے تحت بننے والا نیا سیوریج سسٹم اہل علاقہ کے پرانے مسائل حل کرے گا اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری لائے گا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا