ٹوئٹر کا پوسٹ میں غلطی دور کرنے کے لیے ایڈٹ بٹن پر کام

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ وہ احتیاط کے ساتھ ایڈٹ کی خصوصیت سے متعلق فیصلہ کرےگا کیونکہ 'عوامی گفتگو کی سالمیت کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔'

 ٹویٹر نے کہا کہ وہ آنے والے مہینوں میں اس کی ادائیگی کی سبسکرپشن سروس ٹویٹر بلیو میں ترمیم کی خصوصیت کی جانچ کرے گا(اے ایف پی)

کمپنی نے تصدیق کی ہے ٹوئٹر ایک ایڈٹ بٹن پر کام کر رہا ہے جو صارفین کو پوسٹس میں ٹائپنگ کی غلطیوں کو ٹھیک کرنے کی اجازت دے گا۔ یہ خبر کمپنی کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کی جانب سے اپنے فالورز کو اس فیچر کے بارے میں رائے حاصل کرنے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔

’جی ہاں، ہم پچھلے سال سے ایک ایڈٹ فیچر پر کام کر رہے ہیں،‘ سوشل میڈیا کے بڑے پلیٹ فارم نے بدھ کو ٹویٹ کیا، اور مزید کہا کہ ان کے اس سے قبل یکم اپریل کی ٹویٹ میں اس فیچر پر جاری کام کا اعلان کرنا کوئی مذاق نہیں تھا۔

کمپنی نے کہا کہ اسے یہ خیال ’سروے سے نہیں ملا‘ جس سے یہ اشارہ ملا کہ شاید مسٹر مسک کے پیر کی ٹویٹ اس کی وجہ ہوسکتی ہے جس میں انہوں نے اپنے فالورز سے پوچھا کہ آیا وہ ’ایڈیٹ بٹن چاہتے ہیں۔‘

ٹوئٹر کے نسبتاً نئے سربراہ پراگ اگروال نے مسٹر مسک کے ٹویٹ کا حوالہ دیا اور تجویز پیش کی کہ تبدیلیاں جلد ہو سکتی ہیں تاہم انہوں نے مزید کہا کہ رائے شماری کے نتائج ’اہم ہوں گے۔‘

مسٹر اگروال نے کہا: ’براہ کرم احتیاط سے ووٹ دیں۔‘

تازہ ترین بیان سپیس ایکس اور ٹیسلا کے سربراہ مسٹر مسک کی جانب سے ٹویٹر کا تقریباً 10 فیصد کا بڑا حصہ خریدنے کے بعد آیا ہے۔ وہ کمپنی کے بورڈ میں اب شامل ہوں گے۔

ٹویٹر نے کہا کہ وہ آنے والے مہینوں میں اس کی ادائیگی کی سبسکرپشن سروس ٹویٹر بلیو میں ترمیم کی خصوصیت کی جانچ کرے گا تاکہ ’جانا جاسکے کہ یہ کام کرتا ہے یا نہیں اور کیا ممکن ہے۔‘

مسٹر مسک کے سروے کے جواب دہندگان کی اکثریت - تقریبا 74 فیصد - نے ترمیم کے بٹن کے لیے ’ہاں‘ میں ووٹ دیا۔

لیکن ٹویٹر نے بدھ کو کہا کہ اسے رائے شماری سے ترمیم کے بٹن کا خیال نہیں آیا اور وہ پہلے سے پچھلے سال اس فنکشن پر کام کر رہا ہے۔

ٹویٹر کے مصنوعات کے سربراہ جے سلیوان نے کہا کہ کمپنی کو معلوم تھا کہ اس فیچر کو ’عوامی گفتگو کے ریکارڈ کو تبدیل کرنے کے لیے غلط استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘

مسٹر سلیوان نے کہا کہ جب ہم یہ تبدیلی کریں تو عوامی گفتگو کی درستگی کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی اس خصوصیت کو شروع کرنے سے پہلے ’وقت‘ لے گی اور فعال کرنے سے قبل اس کی مخالفت کی رائے بھی حاصل کرے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسٹر سلیوان نے کہا کہ ’ترمیم کئی سالوں سے ٹویٹر کی سب سے زیادہ درخواست کی گئی خصوصیت ہے۔ لوگ اس قابل ہونا چاہتے ہیں کہ (کبھی کبھی شرمناک) غلطیوں، ٹائپنگ کی غلطیوں کو ٹھیک کر سکیں۔ وہ فی الحال حذف اور دوبارہ ٹویٹ کرکے اس کے ارد گرد کام کرتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم احتیاط اور تدبر کے ساتھ اس خصوصیت کی جانب بڑھیں گے اور ہم ساتھ ساتھ اپ ڈیٹس شیئر کرتے رہیں گے۔‘

یہ فیچر پلیٹ فارم کے صارفین کے درمیان متنازعہ رہا ہے کیونکہ یہ الجھن کا باعث بن سکتا ہے اگر بڑے پیمانے پر شیئر کی جانے والی ٹویٹ کو بعد میں متضاد معلومات شامل کرنے کے لیے ایڈٹ کیا جائے۔

2020 میں ٹویٹر کے شریک بانی اور اس وقت کے چیف جیک ڈورسی نے ترمیم کے بٹن کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم شاید یہ کبھی نہیں کریں گے۔‘

انہوں نے اس بارے میں خدشات کا اظہار کیا کہ اگر کوئی بھی مواد ریٹویٹ کیا جاتا ہے تو اس طرح کی خصوصیت کیسے کام کرے گی کیونکہ یہ اصل میں شیئر کیے گئے معنی کو مکمل طور پر تبدیل کر سکتا ہے۔

لوگوں کو املا کی غلطیوں یا ٹوٹے ہوئے لنکس کو ٹھیک کرنے کی اجازت دینے کے لیے ایک منٹ یا 30 سیکنڈ کی مہلت پر غور کیا گیا تھا لیکن انہوں نے کہا کہ کمپنی ایسا نہیں کرے گی۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل