بلقیس ایدھی کی ذمہ داریاں بہو صبا ایدھی نے سنبھال لیں

فیصل ایدھی نے کہا والدہ کے انتقال کے بعد بہت دکھ تھا، مگر اس سے زیادہ فکر تھی کہ ان کی جگہ اب کون کام کرے گا، مگر گذشتہ تین دنوں سے صبا نے کام شروع کردیا ہے۔

پاکستان کی سب سے بڑی فلاحی تنظیموں میں سے ایک ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی عبدالستار ایدھی کی بیوہ اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ بلقیس بانو ایدھی کی وفات کے بعد ان کے بڑے بیٹے فیصل ایدھی کی اہلیہ شبانہ عرف صبا ایدھی کو ان کی ذمہ داریاں سونپتے ہوئے بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی نئی سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔ 

واضح رہے کہ بلقیس ایدھی گذشتہ جمعے کی شام کو کراچی کے آغا خان ہسپتال میں انتقال کرگئیں۔ ان کی عمر 74 سال تھی اور وہ عارضہ قلب اور بلڈ پریشر کی مریضہ تھیں۔ ان کے پاؤں میں زخم آنے کے بعد انھیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں علاج کے دوران عارضہ قلب کے باعث ان کیحالت خراب ہوگئی اور دو ہفتے بعد ان کا انتقال ہوگیا۔ 

فیصل ایدھی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ صبا ایدھی کو بلقیس ایدھی کی جگہ بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی نئی سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

فیصل ایدھی کے مطابق: ’میری والدہ کے انتقال کے بعد بہت دکھ تھا، مگر اس سے زیادہ فکر تھی کہ ان کی جگہ اب کون کام کرے گا،  کیوں کہ بلقیس ایدھی ہم سب سے زیادہ کام کرتی تھیں۔ گذشتہ تین دنوں سے صبا نے کام شروع کردیا ہے اور میں نے دیکھا ہے کہ انہوں نے ادارے کو بہتر طریقے سے سنبھال لیا ہے۔‘ 

صبا ایدھی کے والدین عبدالستار اور بلقیس ایدھی کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ صبا بلقیس کے ماموں کی بیٹی ہیں۔ بلقیس نے اپنے بیٹے کے لیے ان کو پسند کرکے ان کے والدین سے رشتہ مانگا۔ صبا کی فیصل ایدھی سے 1995 میں منگنی اور 14 اگست 1997 کو ان کی فیصل سے شادی ہوئی۔ 

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے صبا ایدھی نے بتایا: ’بلقیس ایدھی کا جنم دن 14 اگست کو تھا تو ان کی خواہش تھی کی کہ فیصل ایدھی کی شادی بھی 14 اگست کو ہو۔ شادی لیے کوئی شادی ہال نہیں مل رہا تھا۔ مگر انہوں نے کہا وہ ہر صورت میں یہ شادی 14 اگست ہی کو کرائیں گی اور آخر کار 14 اگست ہی کو شادی ہوئی۔‘ 

’فیصل کے ساتھ رشتہ کرانے کے لیے جب بلقیس ایدھی مجھے دیکھنے آئیں تو انہوں نے میرا نام پوچھا تو میں نے کہا میرا نام شبانہ ہے تو بلقیس ایدھی نے کہا نہیں آج سے آپ کا نام تبدیل کرکے صبا رکھتے ہیں۔ تو اس طرح میرا نیا نام میری ساس نے رکھا ہے۔‘ 

11 مئی 1977 کو کراچی میں میں پیدا ہونے والی 45 سالہ صبا چار بچوں کی ماں ہیں۔ ان کی دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔

صبا ایدھی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس وقت بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس 4000 لاوارث لوگ کراچی کے مختلف مراکز میں موجود ہیں۔ جبکہ ملک میں موجود دیگر مراکز میں 10 ہزار لاوارث افراد ہیں، جن میں ہر عمر اور جنس کے افراد ہیں۔ 

’بلقیس ان مراکز پر اکثر جاتی تھیں اور وہاں موجود لاوارث افراد سے ان کا احوال اور ان کے مسائل پوچھتی تھیں۔ کوئی بیمار ہوتا تھا تو ان کو اپنے ساتھ لاتیں اور علاج کرانے کے بعد ان کو واپس اسی مرکز بھیجتیں۔ اب یہ سب کام میری ذمہ داری ہوں گے۔‘ 

’اس کے علاوہ ہماری فاؤنڈیشن کا کام جھولوں میں آنے والے لاوارث بچوں کی رکھوالی اور ان کو اچھے خاندانوں کے حوالے کرنا، لاوارث لڑکیوں کے اچھے رشتے ڈھونڈھنا اور ان کی شادی کرانے کی بھی ذمہ داری ہے۔ میں کوشش کروں گی کہ یہ سب ذمہ داریاں اچھی طرح نباہ سکوں۔ ‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان