دنیا کی بلند ترین چوٹی دسویں بار سر کرنے والی خاتون

لکھپا شرپا نے جمعرات کو دنیا کی بلند ترین چوٹی پر پہنچ کر ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی سب سے کامیاب خاتون کوہ پیما کے طور پر اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا

یہ تصویر لکھپا شیرپا نے تین مئی کو اس وقت شیئر کی جب وہ ماؤنٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ میں موجود تھیں (لکھپا شیرپا/ فیس بک) 

ایک نیپالی لکھپا شرپا نے جمعرات کو دنیا کی سب سے بلند چوٹی پر پہنچ کر ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی سب سے کامیاب خاتون کوہ پیما کے طور پر اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

ان کے بھائی اور مہم کے منتظم منگما گیلو نے بتایا کہ لکھپا شرپا اور کئی دیگر کوہ پیماؤں نے سازگار موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صبح سویرے 8849 میٹر (29032 فٹ) چوٹی تک رسائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی صحت اچھی ہے اور چوٹی سے بحفاظت اتر رہی ہیں۔

48 سالہ لکھپا شرپا کو باضابطہ تعلیم حاصل کرنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ انہیں اپنا گزر بسر کرنے کے لیے ٹریکرز کے لیے چڑھنے کا سامان اٹھا کر روزی کمانی پڑی۔

انہوں نے جمعرات کو دسویں بار دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کی ہے۔ وہ دنیا میں ماؤنٹ ایورسٹ کو سب سے زیادہ مرتبہ سر کرنے والی خاتون ہیں۔

وہ ہمیشہ کہتی ہیں میں دنیا کی خواتین کو متاثر کرنا چاہتی ہوں تاکہ وہ بھی اپنے خواب پورے کر سکیں۔

نیپال سے تعلق رکھنے والی لکھپا شرپا اپنے تین بچوں کے ساتھ کنیکٹیکٹ کے ویسٹ ہارٹ فورڈ امریکہ میں رہتی ہیں۔

ایک اور نیپالی شیرپا گائیڈ کامی ریتا ہفتے کے روز 26 ویں بار چوٹی پر پہنچے اور ایورسٹ پر سب سے زیادہ بار چڑھائی کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔

52 سالہ کامی ریتا نے ہفتے کو سطح سمندر سے 8,848.8 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ سر کی تھی۔

ریتا نے شرپا کوہ پیماؤں کے ایک گروپ کی قیادت کی جنہوں نے راستے میں رسیاں ٹھیک کیں تاکہ سینکڑوں دیگر کوہ پیما اور گائیڈ اس ماہ کے آخر میں پہاڑ کی چوٹی تک پہنچ سکیں۔

سینکڑوں غیر ملکی کوہ پیما اور اتنی ہی تعداد میں شرپا گائیڈ مئی میں ایورسٹ پر چڑھنے کی کوشش کریں گے۔

یہ وہ مہینہ ہے جب ہمالیہ کی چوٹیوں میں موسم کی صورتحال چڑھنے کے لئے سب سے زیادہ سازگار ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا