عید کی چھٹیوں میں لوڈ شیڈنگ میں ریلیف ملے گا: وزیر توانائی

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ تربیلا ڈیم کے پوری استطاعت کے ساتھ کام کرنے اور عید کی چھٹیوں کے دوران انڈسٹری کے بند ہونے کی وجہ سے صارفین کو عید کے دنوں میں لوڈ شیڈنگ کی مد میں واضح ریلیف ملے گا۔

وفاقی وزیر برائے توانائی انجینیئر خرم دستگیر خان کی گیپکو ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس (تصویر: خرم دستگیر/ فیس بک)

پاکستان کے وزیر برائے توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ ملک میں تمام سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے اتوار کو گیپکو ہیڈ کوارٹر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سولر پینل کے لیے جامع پیکج تیار کیا جا رہا ہے جبکہ وزیراعظم آئندہ چند روز میں سولر منصوبے کا اعلان کریں گے۔

’وزیراعظم آئندہ چند روز میں سولر منصوبے کا اعلان کریں گے اور سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے۔‘

کیا گھریلو صارفین کو بھی سولر پینل ٹیکنالوجی کی جانب راغب کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ گھریلو صارفین کو سولر انرجی پر منتقل کیا جائے جبکہ تمام سرکاری عمارتوں کو درجہ بہ درجہ شمسی توانائی پر منتقل کریں گے۔ اس حوالے سے متعدد اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اپنے حلقے گوجونوالہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ’حکومت سنبھالی تو متعدد پاور پلانٹس بند پڑے تھے جنہیں فعال کیا جارہا ہے۔‘

’تربیلا پر پانی کا فلو بڑھا ہے جس سے آج ہم نے چھ سو میگاواٹ بجلی شامل کی ہے۔ اگلے دنوں میں تربیلا ڈیم اپنے پورے 3400 میگاواٹ بجلی پیدا کرنی شروع کردے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’روز مرہ کی لوڈشیڈنگ کے دوران بھی صنعت کو لوڈشیڈنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑا بلکہ صنعتوں کو گذشتہ دو ماہ سے بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ تربیلا ڈیم کے پوری استطاعت کے ساتھ کام کرنے اور عید کی چھٹیوں کے دوران انڈسٹری کے بند ہونے کی وجہ سے صارفین کو عید کے دنوں میں لوڈ شیڈنگ کی مد میں واضح ریلیف ملے گا۔

خیال رہے حالیہ دنوں کے دوران پاکستان میں لوڈ شیڈنگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف چند روز قبل کہہ چکے ہیں کہ جولائی کے مہینے میں لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

حالیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ بتاتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ 58 سو میگا واٹ کے بجلی کے منصوبے ’گذشتہ حکومت کی نااہلی اور محض ایندھن کا بروقت انتظام نہ کرنے کی وجہ سے نہ چل سکے جس کی وجہ سے عوام کو لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگتنا پڑا ہے۔‘

وفاقی وزیر نے بتایا کہ لوڈشیڈنگ ایک فارمولے کے تحت ہوتی ہے۔ ’بل دینے والے فیڈرز پر لوڈشیڈنگ بہت کم ہو گئی ہے جبکہ نہ دینے پر لوڈشیڈنگ ہوگی۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں سولر پینل پر ساڑھے 17 فیصد جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔ تاکہ عوام کی سولر پینل تک رسائی آسان بنائی جا سکے، جبکہ اس کے علاوہ سولر پینل آسان اقساط پر حاصل کرنے کا ریلیف بھی دیا گیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان