حج نامہ: 10 لاکھ عازمین حج میدان عرفات میں جمع

آج غروب آفتاب کے وقت، عازمین مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے، جہاں وہ مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کریں گے۔

آٹھ جولائی کو ایک خاتون جبل رحمت کے مقام پر حج کے دوران دعا کررہی ہیں (اے ایف پی)

حج کے سب سے اہم اراکین میں سے ایک، میدان عرفات میں آج 10 لاکھ عازمین حج مکہ سے مشرق کی جانب طائف کی راہ پر 21 کلومیٹر دور ایک بڑا وسیع و عریض میدان میں 9 ذی الحجہ کو جمع ہیں۔ 

حاجی فجر کی نماز کے بعد سے منیٰ سے اس میدان کی جانب بڑھنا شروع ہوئے جو شمال سے جنوب تک 12 کلومیٹر اور مشرق سے مغرب تک پانچ کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ شمالی جانب سے عرفات نامی پہاڑی سلسلے میں گھرا ہوا ہے۔  

نو ذی الحجہ سے پہلے یہ میدان سنسان رہتا ہے جبکہ حج کے دن کسی شہر کا منظر پیش کرتا ہے۔

میدان عرفات حرم مکی سے باہر واقع ہے اور مقاماتِ حج میں وہ واحد جگہ ہے جو حدود حرم سے خارج ہے۔ 

حجاج مغرب تک میدان عرفات میں قیام کے دوران دعا اور عبادت جاری رکھیں گے۔ 

میدان عرفات چند برسوں قبل تک چٹیل میدان ہوتا تھا۔ کہیں کہیں گھاس نظر آجاتی تھی لیکن اب صورت حال مختلف ہے۔ 

یہاں زبردست شجر کاری کی گئی ہے۔ اب ہزاروں حاجی خیموں کی بجائے نیم کے درختوں کے نیچے چادر، دری یا جائے نماز بچھا کرعبادت اور ذکر میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ 

عازمین حج کو سورج کی تمازت سے بچانے کے لیے میدان عرفات میں پانی کی پھوار کا بندوبست کیا گیا ہے۔

اس کی شکل یہ ہے کہ جگہ جگہ اونچے اونچے کھمبے نصب ہیں اور اس کے بالائی حصے سے ٹھنڈا پانی فوارے کی شکل میں گرتا رہتا ہے جس سے ماحول میں خنکی پیدا ہو جاتی ہے۔ اگر گرمی شدید ہوتی ہے تو اس صورت میں درجہ حرارت اتنا گر جاتا ہے کہ حجاج اسے برداشت کر سکیں۔ 

جبل رحمت 

میدان عرفات کے بیچوں بیچ جبل رحمت ہے۔ یہ میدان عرفات کے شمال مشرق میں سرخ رنگ کی ایک مخروطی پہاڑی ہے جس کی اونچائی 200 فٹ سے کچھ کم ہے اور عرفات کے اصل پہاڑی سلسلے سے ذرا الگ سی ہوگئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس پہاڑی کو بھی عرفہ کہتے ہیں لیکن اس کا زیادہ معروف نام جبلِ رحمہ ہے۔ ہر سال عازمینِ حج نو ذی الحجہ کو یہاں آکر وقوف کرتے ہیں۔ 

جبل رحمت کے مشرقی جانب پتھر کی چوڑی سیڑھیاں چوٹی تک گئی ہیں۔ جبل رحمت کے اوپر ایک مینار بنا ہوا ہے۔ 60 ویں سیڑھی پر ایک چبوترہ ہے۔

اس پر ایک منبر رکھا ہے۔ ماضی میں یوم عرفہ کا خطیب اسی منبر پر کھڑے ہوکر نو ذی الحجہ کو ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ شروع کرنے سے قبل خطبہ دیا کرتا تھا۔ 

آج کا خطبہ پاکستانی وقت ایک بجے کے بعد شروع ہوگا جسے اردو سمیت 14 زبانوں میں براہ راست نشر کیا جائے گا۔

حجاج کرام کی رہنمائی اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے علاوہ، نقل و حرکت کو منظم کرنے کے لیے مختلف سیکورٹی شعبوں کے اہلکاروں کے ذریعے براہ راست حفاظتی نگرانی کی جاتی ہے۔

حج سیزن میں حصہ لینے والے مختلف سرکاری شعبوں نے حجاج کرام کے لیے تمام طبی، ہنگامی اور کیٹرنگ کی خدمات فراہم کی ہیں۔

آج غروب آفتاب کے وقت، عازمین مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے، جہاں وہ مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کریں گے اور کل ذی الحجہ کے مہینے کی 10ویں تاریخ کو طلوع فجر تک وہیں قیام کریں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس سال حج کی سعادت حاصل کرنے والے حجاج سمیت پوری امت کو مبارک باد دی ہے اور کہا ہے کہ اللہ تعالی کی خاص عنایات کے اس متبرک دن پر اللہ تعالی سے مغفرت و رحمت کی دعائیں کی جائیں۔ 

وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’آج اللہ تعالی کے انوار وتجلیات کے نزول کا خاص بابرکت دن ہے، جمعے کے دن حج کی سعادت حاصل کرنے والے خوش نصیبوں کو امت مسلمہ اور انسانیت کے لیے آج خصوصی دعائیں کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔‘ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا